حلیم عادل شیخ نے سندھ حکومت کو آ ڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کا دعویٰ ہے کہ پورے کراچی میں ہم بڑے مارجن سے جیتے ہیں ۔این اے 249میں جادو کی چھڑی چلی ۔سعید غنی نے بیٹھ کر فارم 45مینیج کیے ۔
سونے کی ٹوٹی والے وزیرنے پانی کی قلت کا ڈرامہ رچایا ہوا ہے۔سندھ میں عام آبادگاروں کو پانی نہیں ملتا۔ سارا پانی وڈیرے اور جیالے چوری کرلیتے ہیں ۔جوتے پالش کرنے والے وزیر سارا پانی چوری کرلیتے ہیں،سندھ کو اس کے حصے سے زیادہ پانی مل رہا ہے
کراچی ایکسپو سینٹر وفاق کا ویکسین وفاق کی،
سندھ حکومت نے ایک ویکسین تک نہیں خریدی
سندھ کےلوگوں کےلیے ایک سرنج تک نہیں خریدی ۔ لیکن تصوریں مراد علی شاہ کی لگادی گئی ہیں
بلاول ہاؤس کی بھینسوں کے لیے دو سو کمانڈو مقرر ہیں ۔یہ خوشبودار اور پردادار بھینسیں تھی جن پر پولیس مقرر تھی۔
سیف اللہ ابڑووالدہ کی کوٹا پر مشیر بننے والا کا
کوٹا آن ہوتا ہے انہوں نے کہا کے ہمارے بندے کو ارسا سے نکالا گیا ان کے سائن کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا ۔میں دعوت دیتا ہوں میں دکھا سکتاہوں ان تاریخ میں سندھ کا نمائندہ ہے یا نہیں ۔ایریگیشن وزیر نے جو پریس کانفرنس کی اس سے پوچھیں کیوسک کیا چیز ہے، سندھ حکومت کے وزراء صرف الزام بازی کررہے ہیں
یہ چودہ سال سے سندھ میں بیٹھے ہیں سندھ کا حساب تو پی پی نے دیا ہے، جواب دینے کی بجاء الزامات لگاتے ہیں، سیف اللہ مگسی کا پانی، وارہ پر کون سے وڈیرے پانی چوری کرتے ہیں ۔ میں انجینیئر ہوں میں پانی کے معاملات کو جانتا ہو،
ہم ٹیکس پیئر ہیں لوگوں کی جیبیں نہیں کاٹتے ہیں۔
آپ لوگ سیاست میں آکر جائیدادیں بناتے ہیں
چھوٹےچھوٹے وڈیرے سندھ میں پانی چوری کرتے ہیں ۔والدہ کے کوٹے پر آنے والے مشیر کو اجازت ہے انکوائری کرائیں ۔کوٹری فلائی آور کو ہم نے ڈھائی سال میں بنایا،اس کا افتتاح بلاول نے کیا ۔پیسے ابھی تک ہمیں نہیں دیے گئےہیں،ڈی سی جامشورو کہتا ہے کہ سندھ کی اسپیڈدیکھیں جلدی منصوبہ مکمل ہوگیا ۔
ہم نثار کھڑو کو سیاسی یتیم بننے نہیں دیں گے،
ان کا حشر خود پیپلزپارٹی کرنے جارہی ہے جو لاڑکانہ کی عوام دیکھے گی۔

Shares: