آسکر نامزد جوئے لینڈ کے خلاف شکایت کی تحقیقات؛ کمیٹی تشکیل دے دی گئی
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2022/11/Joyland-750x430-1.jpg)
آسکر نامزد جوئے لینڈ کے خلاف شکایت کی تحقیقات؛ کمیٹی تشکیل دے دی گئی
وزیراعظم شہبازشریف نے آسکرکے لیے نامزد کی جانے والی فلم ’جوائے لینڈ‘ کیخلاف شکایات کی تحقیقات اورپاکستان میں نمائش پرپابندی سے متعلق مطالبے کا جائزہ لینے کیلئےاعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی۔ کمیٹی جماعت اسلامی کے سینیٹرمشتاق احمد سمیت دیگرحلقوں سے کیے جانے والے مطالبے کا جائزہ لے گی کہ آیا یہ فلم واقعی اخلاقی ومعاشرتی اقدار سے متصادم ہے یا نہیں۔
جوائے لینڈ کو مئی 2022 میں دنیا کے سب سے بڑے فلمی میلے کانزمیں ’کانز:کوئیر پام‘ ایوارڈ سے نوازا گیا تھا جو بالخصوص ہم جنس پرستوں یا پھر مخنث افراد پرمبنی فلموں کو دیا جاتا ہے۔ پاکستان میں اس فلم کی ریلیز 18 نومبرکے لیے شیڈول تھی تاہم اس سے قبل ہی جماعت اسلامی کے سنیٹر مشتاق احمد نے موضوع کی بنیاد پر فلم پرپابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلم میں ہم جنس پرستی کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی ہے اور ایسی فلموں کے ذریعے پاکستان کے معاشرتی اقدار پر حملے کرنے کی منصوبہ بندی کی جا چکی ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
عمران خان کی رہائشگاہ پر 90 لاکھ روپے کے بلٹ پروف شیشے لگائے جائیں گے
میٹا اور ٹوئٹر کے بعد ایمازون کا اپنے10 ہزار ملازمین کو برطرف کرنے کا ارادہ
چین اور ایران امریکہ میں مخالفین کی جاسوسی کرارہے ہیں، امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن
پی ڈی ایم حکومت کاہم جنس پرستی کےابلاغ پرمبنی فرانسسی ایوارڈیافتہ فلم جوائےلینڈکی پاکستان میں نمائش کی اجازت کی مذمت کرتاہوں،اس فلم کی نمائش روکنے،عوام کوآگاہ کرنےکے لیےہرجائز/قانونی ذرائع کرینگے۔یہ فلم اسلام،ہمارےملک کےمعاشرتی اقدارکےخلاف اعلان جنگ ہے۔#Joyland #queer pic.twitter.com/cMo1Qv8mxQ
— Senator Mushtaq Ahmad Khan (@SenatorMushtaq) November 3, 2022
دوسری جانب سینسربورڈ کی جانب سے فلم کو سرٹیفکیٹ جاری کردیا گیا تھا تاہم 11نومبرکو وفاقی وزارت اطلاعات نے اسے یہ کہتے ہوئے منسوخ کر دیاکہ فلممیں ’قابل اعتراض مواد‘ موجود ہے۔ اب وزیراعظم شہبازشریف کے سٹریٹیجک ریفارم یونٹ کے سربراہ سلمان صوفی نے اپنے آفیشل ٹوئٹرہینڈل پربتایا ہے کہ جوائےلینڈ کی نمائش پرپابندی کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو متعلقہ شکایات کے علاوہ پاکستان میں نمائش کے میرٹس کا بھی جائزہ لے گی۔
PM @CMShehbaz has constituted a high level committee to assess #Joyland and review its ban.
The committee will assess the complaints as well as merits to decide on its release in Pakistan.
Thank you @Marriyum_A for your efforts. #joylandbanned
— Salman Sufi (Get New Covid Booster Today) (@SalmanSufi7) November 14, 2022
وزیر اعظم آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق فلم کیخلاف شکایات موصول ہونے کے بعد وزیر قانون کی نگرانی میں 8 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب ، چیئرمین پی ٹی اے اور پیمرا، وزراء برائے کمیونیکیشن، سرمایہ کاری، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اوروزیر اعظم کے مشیربرائے امور گلگت بلتستان شامل ہوں گے۔
Hi @Marriyum_A. The ban on #Joyland makes no sense.
(1) You can’t claim to be a democrat but go around banning movies and art!
(2) We go on about “showing Pakistan’s positive side”—this movie does exactly that, by putting Pakistani cinema on the world map. #ReleaseJoyland
— Mira Sethi (@sethimirajee) November 13, 2022
ممکنہ طور پرکمیٹی اپنی سفارشات آج 15 نومبرکوپیش کرے گی۔ لیکن فلم کی ریلیز کی اجازت ملنے کے بعد جوائے لینڈ کے ڈائریکٹرصائم صادق وزارت اطلاعات کے اس اقدام کوغیرقانونی قراردے رہے ہیں۔ اس اقدام پرشوبزسمیت کئی معروف شخصیات نے سوشل میڈیا پرتنقید کرتے ہوئے حکومت سے فلم پرپابندی عائد نہ کیے جانے کا مطالبہ کیا۔ اداکارہ میراسیٹھی نے مریم اورنگزیب کیلئے لکھا کہ ، ’فلم پرپابندی کا کوئی جوازنہیں، ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ خود کوجمہوریت پسند قراردیں اورآرٹ پرپابندی عائد کردیں‘۔ علاوہ ازیں ہمایوں سعید نے کہا کہ جوائے لینڈ نےکانزمیں ایوارڈ جیت کرہمارا سر فخرسے بلند کیا، یہ ہمارے اپنے لوگوں کی کہانی ہے ، امید ہے کہ فلم دیکھنے کو ملے گی۔
Joyland has made Pakistan proud by becoming the first South Asian film to win the Jury Prize at the Cannes Film Festival. It is a story of our people told by our people for our people. Hoping for it to be made accessible to these very people #ReleaseJoyland
— Humayun Saeed (@iamhumayunsaeed) November 14, 2022
اداکارہ نادیہ جمیل نے بھی سوال اٹھایا کہ، ’اس پابندی کے پس پردہ کون سے چہرے ہیں اور وہ کس بات سےخوفزدہ ہیں، کب تک منافقین پاکستان کا گلا گھونٹتے رہیں گے جوخود مغربی دنیا کے تمام فائدے حاصل کرتے ہیں لیکن دوسروں پرزمانۂ جاہلیت کےنظریات مسلط کرتے ہیں‘۔
Who are the real faces behind the ban verdict of #Joyland? What is the fear? How does one overcome it? How long will Pakistan be suffocated by hypocrites who enjoy all the benefits of the Western first world themselves but impose the ideology of the dark ages upon others? Buss na
— Nadia Jamil (@NJLahori) November 14, 2022
خود وزیراعظم شہبازشریف کے سٹریٹیجک ریفارم یونٹ کے سربراہ سلمان صوفی نے بھی ٹویٹ میں مریم اورنگزیب سے اس پابندی پرنظرثانی کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ممکن ہو تو فلم کی ٹیم سے ملاقات کرلیں۔
I personally do not believe in banning films that highlight issues faced by marginalized segments of our society. People should be trusted to watch & make their own mind.
I will request my friend @Marriyum_A to see if it’s possible to review the ban & meet the team #Joyland
— Salman Sufi (Get New Covid Booster Today) (@SalmanSufi7) November 12, 2022
یاد رہے کہ ہدایت کار صائم صادق کی اس فلم کی کاسٹ میں سرمد کھوسٹ، ثروت گیلانی، علینا خان، سہیل سمیر، سلمان پیر، ثانیہ سعید، کنول کھوسٹ، زویا احسن، ثنا جعفری اور قاسم عباس سمیت دیگر اداکار شامل ہیں۔