جوبلی مارکیٹ کے ایم سی کے دکانداروں کو کاروبار کے لئے متبادل جگہ فراہم کی جائے گی،ایڈمنسٹریٹر کراچی

ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے کہا ہے کہ جوبلی مارکیٹ کے ایم سی کے دکانداروں کو کاروبار کے لئے متبادل جگہ فراہم کی جائے گی، نالوں پر قائم تجاوزات کا خاتمہ سپریم کورٹ کے احکامات پر کیا جا رہا ہے، عدالت عظمیٰ کے تمام احکامات پر من و عن عمل کیا جائے گا، یہ بات انہوں نے ملاقات کے لئے آئے ہوئے جوبلی کلاتھ مارکیٹ کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جس میں جوبلی کلاتھ مارکیٹ ایسوسی ایشن کے صدر غنی میمن اور ممبران اقبال عبدالعزیز اور ایم آصف کے علاوہ چیئرمین سندھ تاجر اتحاد جمیل پراچہ شامل تھے جبکہ اس موقع پر سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینیشن خالد خان، سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ بشیر صدیقی، سینئر ڈائریکٹر اسٹیٹ امتیاز ابڑو، ڈائریکٹر لینڈ طارق صدیقی، ڈائریکٹر اسٹیٹ عمران صدیقی اور دیگر افسران بھی موجود تھے، ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے کہا کہ کے ایم سی کو کسی بھی مارکیٹ یا مکان کے انہدام سے کوئی خوشی نہیں ہوتی نہ ہی کے ایم سی لوگوں کو بے گھر یا بے روزگار کرنا چاہتی ہے، کے ایم سی کی مارکیٹس میں کاروبار کرنے والے لوگوں کی اکثریت کا تعلق غریب و متوسط طبقے سے ہے اور ان کے روزگار کا واحد ذریعہ یہی دکانیں تھیں لیکن ماضی میں یہ دکانیں نالوں پر تعمیر کی گئیں جس کے باعث برساتی نالے متاثر ہوئے اور نکاسی آب کا مسئلہ سامنے آیا، کراچی کی آبادی میں متواتر اضافے کا دباؤ یہ نالے برداشت کرنے سے قاصر رہے اور بلاآخر نکاسی آب میں رکاوٹ آنے کے سبب نالوں پر بنی مارکیٹس کو ہٹانا پڑ رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود بلدیہ عظمیٰ کراچی کی پوری کوشش ہوگی کہ تمام متاثرہ دکانداروں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر متبادل جگہ فراہم کی جائے جس پر کام ہو رہا ہے اس موقع پر سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ بشیر صدیقی نے بتایا کہ جوبلی مارکیٹ میں اب تک 164 دکانیں مسمار کی جاچکی ہیں جبکہ بقیہ دکانوں کو مسمار کرنے کا عمل جاری ہے یہ دکانیں نالے پر تعمیر کی گئی تھیں جس کی وجہ سے انہیں ہٹانا پڑ رہا ہے، جوبلی کلاتھ مارکیٹ کے وفد کے ارکان نے کہا کہ یہ دکانیں ہمارے روزگار کا واحد ذریعہ ہیں اور ہر دکان سے کم از کم پانچ افراد کا روزگار وابستہ تھا اور پانچ خاندانوں کی کفالت انہی دکانوں کے ذریعے ہو رہی تھی جنہیں ان دکانوں کے ختم کئے جانے سے مالی مشکلات کا سامنا ہے، اس لئے جلد از جلد انہیں اپنے کاروبار دوبارہ شروع کرنے کے لئے جگہ دی جائے، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ جوبلی کلاتھ مارکیٹ کے ایم سی کی قدیم مارکیٹس میں شامل ہے جہاں طویل عرصے سے کاروبار جاری تھا اور یہ کلاتھ مارکیٹ خرید و فروخت کا اہم مرکز بن چکی تھی تاہم شہر کے وسیع تر مفاد میں یہ ضروری تھا کہ یہاں نالے پر بنی ہوئی دکانوں کو ہٹایا جائے اس حوالے سے سپریم کورٹ کے واضح احکامات موجود ہیں لہٰذا نالے کو کلیئر کرنے کا کام جاری رہے گا اور اس کے ساتھ ساتھ کے ایم سی کے کرایہ دار متاثرہ دکانداروں کی بحالی کا عمل بھی ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گاکیونکہ ہماری خواہش ہے کہ ان لوگوں کا روزگار بھی کسی نہ کسی صورت چلتا رہے تاکہ انہیں مالی مشکلات سے چھٹکارا مل سکے، انہوں نے کہا کہ متاثرین کی بحالی میں اس امر کو سامنے رکھا جائے گا کہ انہیں کاروبار کے لئے ایسی جگہ دی جائے جہاں وہ اطمینان کے ساتھ مستقل اپنا کاروبار کرسکیں جیسا کہ اس سے پہلے شہر میں ہٹائی گئیں دیگر کے ایم سی مارکیٹس کے دکانداروں کو متبادل فراہم کیا گیا ہے، انہوں نے وفد کے ارکان کو ہرممکن تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی اس حوالے سے اپنی تمام ذمہ داریوں کو پورا کرے گی۔

Comments are closed.