سعودی عرب:جج 5 لاکھ ریال کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار

court

مدینہ منورہ: سعودی عرب کی انسداد کرپشن اتھارٹی نے ایک جج کو 5 لاکھ ریال کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا-

باغی ٹی وی : "العربیہ” کے مطابق اینٹی کرپشن پبلک اتھارٹی "نزاھۃ” نے مدینہ منورہ میں اپیل کورٹ کے ایک جج کوجو کہ کل 1.06 ملین ڈالر( 4 ملین ریال) کی رقم میں سے 133,000 ڈالر( 5 لاکھ ریال) بطور رشوت وصول کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔

سابق امریکی صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں واپسی کا اعلان کردیا

"نزاھۃ” اتھارٹی نے سماجی رباطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا کہ مدینہ کے علاقے کی اپیل کورٹ کے جج ابراہیم بن عبدالعزیز الجہنی کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان کے خلاف مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔


"نزاھۃ” اتھارٹی نے بتایا کہ رشوت لینے میں ملوث ابراہیم بن عبدالعزیز الجہینی نے ایک شہری سے یہ رقم وصول کرنے پر رضامندی ظاہر کی اور اس کے بدلے میں جنرل کورٹ میں دائر ایک مقدمے میں اس کے حق میں فیصلہ سنانے کی بات کی۔


گرفتار جج کو 4سے 5 سال قید اور 50 ہزار ریال تک جرمانہ ہو سکتا ہے اتھارٹی کا مزید کہنا تھا کہ ذاتی مفاد کے حصول کیلئے عوامی مفاد کو نقصان پہنچانے والے عہدیداروں کی نگرانی کی جا رہی ہے ،اور ایسے افراد کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں کی جائیں گی۔

اسمارٹ فونز کے ساتھ ائیر یا ہیڈ فونز کا استعمال جو قوت سماعت سے محروم کرسکتی


اتھارٹی نے کہا کہ وہ مملکت میں سرکاری اہلکاروں میں بدعنوانی کو ختم کرنے کے لیے "زیرو ٹالرنس” کی پالیسی پر عمل پیرا رہے گی۔


اتھارٹی نے کہا کہ وہ کسی بھی ایسے شخص کو نشانہ بنائے گی جو "ذاتی فائدے کے حصول یا عوامی مفادات کو کسی بھی طرح سے نقصان پہنچانے کے لیے عوامی عہدے کا استحصال کرتا ہے، اور یہ بدعنوانی کے خلاف صفر رواداری کے ساتھ قانون کا اطلاق جاری رکھے گا-

"نزاھۃ” کی بنیاد 2011 میں رکھی گئی تھی اور اس نے گزشتہ دہائی کے دوران سعودی عرب میں بدعنوانی کے نمایاں مقدمات سے نمٹا ہے۔

فلپائن میں پیدا ہونے والی بچی کو دنیا کی آٹھ ارب ویں شخصیت قرار دے دیا گیا

Comments are closed.