سعودی عرب:جج 5 لاکھ ریال کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار
مدینہ منورہ: سعودی عرب کی انسداد کرپشن اتھارٹی نے ایک جج کو 5 لاکھ ریال کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا-
باغی ٹی وی : "العربیہ” کے مطابق اینٹی کرپشن پبلک اتھارٹی "نزاھۃ” نے مدینہ منورہ میں اپیل کورٹ کے ایک جج کوجو کہ کل 1.06 ملین ڈالر( 4 ملین ریال) کی رقم میں سے 133,000 ڈالر( 5 لاکھ ریال) بطور رشوت وصول کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔
سابق امریکی صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں واپسی کا اعلان کردیا
"نزاھۃ” اتھارٹی نے سماجی رباطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا کہ مدینہ کے علاقے کی اپیل کورٹ کے جج ابراہیم بن عبدالعزیز الجہنی کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان کے خلاف مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
An official source in the Oversight and Anti-Corruption Authority stated that the Authority has arrested Ibrahim bin Abdulaziz Al-Juhani, a Judge in the court of appeal in Medina region,
— Oversight and Anti-Corruption Authority (@nazaha_en) November 14, 2022
"نزاھۃ” اتھارٹی نے بتایا کہ رشوت لینے میں ملوث ابراہیم بن عبدالعزیز الجہینی نے ایک شہری سے یہ رقم وصول کرنے پر رضامندی ظاہر کی اور اس کے بدلے میں جنرل کورٹ میں دائر ایک مقدمے میں اس کے حق میں فیصلہ سنانے کی بات کی۔
for being caught in the act of receiving 500,000 SAR out of a promised 4,000,000 SAR from a citizen, in exchange for seeking to issue a final ruling in a case at the General Court in one of the regions.
— Oversight and Anti-Corruption Authority (@nazaha_en) November 14, 2022
گرفتار جج کو 4سے 5 سال قید اور 50 ہزار ریال تک جرمانہ ہو سکتا ہے اتھارٹی کا مزید کہنا تھا کہ ذاتی مفاد کے حصول کیلئے عوامی مفاد کو نقصان پہنچانے والے عہدیداروں کی نگرانی کی جا رہی ہے ،اور ایسے افراد کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں کی جائیں گی۔
اسمارٹ فونز کے ساتھ ائیر یا ہیڈ فونز کا استعمال جو قوت سماعت سے محروم کرسکتی
Legal procedures are being completed against the aforementioned individual, in accordance with the law and regulations.
— Oversight and Anti-Corruption Authority (@nazaha_en) November 14, 2022
اتھارٹی نے کہا کہ وہ مملکت میں سرکاری اہلکاروں میں بدعنوانی کو ختم کرنے کے لیے "زیرو ٹالرنس” کی پالیسی پر عمل پیرا رہے گی۔
Nazaha affirms on the continuation to pursue anyone who exploits the public office to achieve personal gain or harm public interest in any way, and it will continue to apply the law, with zero-tolerance against corruption.
— Oversight and Anti-Corruption Authority (@nazaha_en) November 14, 2022
اتھارٹی نے کہا کہ وہ کسی بھی ایسے شخص کو نشانہ بنائے گی جو "ذاتی فائدے کے حصول یا عوامی مفادات کو کسی بھی طرح سے نقصان پہنچانے کے لیے عوامی عہدے کا استحصال کرتا ہے، اور یہ بدعنوانی کے خلاف صفر رواداری کے ساتھ قانون کا اطلاق جاری رکھے گا-
"نزاھۃ” کی بنیاد 2011 میں رکھی گئی تھی اور اس نے گزشتہ دہائی کے دوران سعودی عرب میں بدعنوانی کے نمایاں مقدمات سے نمٹا ہے۔