ججز کے خلاف ریفرنس،سپریم جو ڈیشل کونسل میں آج پھر ہو گی سماعت
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس کے کے آغا کیخلاف حکومتی ریفرنسز پر سپریم جوڈیشل کونسل میں آج سماعت ہو گی
ججز کیخلاف ریفرنس، سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس دس منٹ میں ختم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں ہوگا ،اجلاس میں سپریم کورٹ کےسینیر جج جسٹس گلزار احمد اور جسٹس عظمت سعید بھی شریک ہونگے ،اٹارنی جنرل پاکستان انور منصور خان اور رجسٹرار سپریم کورٹ ارباب عارف رحیم بھی شریک ہونگے
حکومت نے سپریم کورٹ کے سینئر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بھی میدان میں آگئے، ریفرنس کی خبروں پر صدرمملکت کوخط لکھ کر اہم مطالبہ کر دیا
سینئر ججوں کے خلاف ریفرنس، ایڈیشنل اٹارنی جنرل زاہد ایف ابراہیم نے استعفیٰ دے دیا
سپریم جوڈیشل کونسل کا گزشتہ اجلاس مختصر کارروائی کے بعد ختم ہو گیا تھا ،سپریم جوڈیشل کونسل کاگزشتہ اجلاس 2 جولائی کو ہوا تھا جو اٹارنی جنرل کی عدم موجودگی میں 10منٹ تک چلا تھا،اٹارنی جنرل انور منصور خان گزشتہ اجلاس میں شریک نہیں ہوئے .
گزشتہ اجلاس پر سپریم کورٹ بار اور پاکستان بار کونسل کے وکلا نے احتجاج کیا تھا،اس بار بھی وکلا نے احتجاج اور بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا ہے .احتجاج کے پیش نظر سپریم کورٹ میں سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے ہیں
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دونوں ججز کے خلاف ریفرنس بھجوایا تھا جس میں ججز کے خلاف اثاثے چھپانے کا الزام ہے ،ریفرنس میں آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی کی استدعا کی گئی ہے.
حکومت نے ججز کے خلاف سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا جس کے بعد یہ کہا جا رہا تھا کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں 350 ریفرنس ہیں لیکن جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے بارے میں ریفرنس پر اتنی جلدی سماعت کیوں ہو رہی ہے ،اس پر سپریم کورٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ زیرالتوا ریفرنسزپر قانون اورضابطے کےمطابق سماعت کے بعد فیصلہ کیاجائے گا،گزشتہ چنددنوں سے350 ریفرنسز زیرالتوا ہونے کا تاثر دیا گیا اور350ریفرنسزکا تذکرہ بار بار کیا گیا،ترجمان نے کہا کہ 350کےاعدادوشمارغلط،بے بنیاداورحقائق پرمبنی نہیں ہیں ،ترجمان نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کو426شکایات اورریفرنسزموصول ہوئے،قانون کے مطابق398ریفرنسزاورشکایات کونمٹا دیا گیا.