جماعۃ الدعوۃ کے ترجمان سمیت تین رہنماؤں کو دو مزید مقدمات میں سزائیں
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے جماعۃ الدعوۃ کے تین رہنماؤں کو دو مزید مقدمات میں سزائیں سنا دیں جبکہ پانچ رہنماؤں پر چھ مقدمات میں فرد جرم بھی عائد کر دی گئی ہے،
اے ٹی سی کورٹ نمبر 3 کے جج اعجاز احمد بٹر کی عدالت میں مقدمہ نمبر 24/19 کی سماعت ہوئی جس میں پروفیسر ظفر اقبال اور یحییٰ مجاہد کو مجموعی طور پر 16، 16 سال جبکہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، اسی طرح یحییٰ مجاہد کو ایک اور مقدمہ 29/19 میں بھی 16 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے،
بدھ کے دن اے ٹی سی کورٹ نمبر 3 میں ہی جماعۃ الدعوۃ کے پانچ رہنماؤں پر مزید چھ مقدمات میں فرد جرم عائد کر دی گئی ہے، حافظ عبدالسلام بن محمد، پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، پروفیسر ظفر اقبال، یحییٰ مجاہد اور لقمان شاہ کو اے ٹی سی کورٹ نمبر 3 کے جج اعجاز احمد بٹر کی عدالت میں پیش کیا گیا، اس موقع پر عدالت نے سی ٹی ڈی کی طرف سے درج مقدمہ نمبر 15/19، 21/19، 22/19، 27/19، 31/19 اور 42/19 میں مذکورہ رہنماؤں پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے آئندہ تاریخ سماعت 16 نومبر مقرر کی ہے،
انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 3 میں جماعۃالدعوۃ کے رہنما محمد اشرف کے خلاف درج مقدمہ نمبر 40/19 کی بھی سماعت ہوئی جس میں گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے جارہے ہیں جبکہ نصیرالدین نیئر اور محمد عمران فضل گل ایڈووکیٹ کی طرف سے جرح کا عمل جاری ہے، جماعۃ الدعوۃ کے رہنماؤں کو عدالت پیش کئے جانے کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے،
انسداد دہشت گردی عدالت نے جماعة الدعوة کے تین مرکزی رہنماؤں کو ایک اور کیس میں سنائی سزا
ایلس ویلز پاکستان کیوں آ رہی ہے؟ ایسی حقیقت سامنے آئی جسے سن کر ہر پاکستانی غصہ میں آ جائے
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی جماعۃالدعوۃ کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید سمیت حافظ عبدالسلام بن محمد، پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، پروفیسر ظفر اقبال، یحییٰ مجاہد، لقمان شاہ اور حافظ مسعود الرحمن کو مختلف مقدمات میں سزائیں سنائی جا چکی ہیں.