سربراہ جے یوآئی پاکستان مولانا خان شیرانی کی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات ہوئی ہے

جمعیت علمائے اسلام اور پی ٹی آئی کے مابین اتحاد و شراکت کا باضابطہ اعلان کر دیا گیا دونوں جماعتوں کے مابین باہمی مشاورت سے سیاسی و انتخابی حکمت عملی مرتب کرنے پر مکمل اتفاق کر لیا گیا،مولانا خان محمد شیرانی کا کہنا تھا کہ اسلاموفوبیا کے تدارک کیخلاف جدوجہد مشترکات میں سے ہے،سماج و سیاست سے جبر و نفاق کا خاتمہ اہم ضرورت ہے،

سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ اور عمائدین کا خیر مقدم کرتا ہوں،پی ٹی آئی روایتی سیاست سے بالاتر، اعلیٰ سیاسی و سماجی مقاصد کے حصول کیلئے کوشاں ہے، اہلِ علم آگے بڑھیں اور قوم کی درست سمت میں رہنمائی کا فریضہ سرانجام دیں،دونوں جماعتوں کے مابین طے پانے والے معاملات کی کامیابی کیلئے دعاگو ہوں،

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کوخوف ہےکہ کہیں ملک میں قحط نہ پڑجائے، روس یوکرین جنگ کی وجہ سے گندم کی سپلائی متاثر ہوئی، روس یوکرین جنگ کی وجہ سے گندم کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں،پاکستان کو فوڈسیکیورٹی کا اہم مسئلہ درپیش ہے،جب تک زراعت پر حکومت توجہ نہیں دے گی ملک آگے نہیں بڑھے گا، اس ملک میں خوشحالی زراعت کے ذریعے آئے گی،کسانوں کے حالات پرخاص توجہ دینے کی ضرورت ہے، اس حکومت نے آتے ہی ہرچیزمہنگی کرناشروع کردی،لوڈشیڈنگ میں بھی بہت اضافہ ہوچکاہے،بھارت میں 25 روپے ڈیزل اور پیٹرول کی قیمت میں کمی کی گئی، ان امریکی غلاموں کو روس سے تیل لینے کی جرات نہیں، یہ لوگ دھاندلی سے الیکشن جیتنے کیلئے تیاری کر رہے ہیں،آج صحافیوں کو ٹیلی فون کر کے دھمکیاں دی جا رہی ہیں، پولیس کے ذریعے مخالفین پر کیسز بنانے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جن کے اربوں روپے باہر پڑے ہوئے ہیں،یہ لوگ پیسوں کے غلام ہیں، موجودہ حکمران ایک ایجنڈے کے تحت آئے ہیں ان کے ہوتے ہوئے پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا

واضح رہے کہ مولانا شیرانی نے 25 ارکان کے ساتھ عمران خان سے اتحاد کا فیصلہ ہے ، اس ضمن میں مولانا شیرانی کی قیادت میں علما کرام کے ایک وفد نے عمران خان سے ملاقات کی ہے ملاقات میں وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی،سابق وفاقی وزیر و رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر پیرنورالحق قادری، ودیگر پارٹی رہنما موجود تھے۔

قومی اسمبلی کی طرف سے مراسلہ سپریم کورٹ کو بھیج رہے ہیں،ڈپٹی سپیکر

اسپیکر قومی اسمبلی کی خالی عہدے پر انتخاب کے لیے شیڈول جاری

پریشان کن معاشی اعشاریوں پر وزیرِ اعظم نے کیا تشویش کا اظہار

Shares: