سندھ حکومت وائرس کی آڑ میں علما اورمساجد کی بے توقیری سے باز آجائے،جمعیت علمائے اسلام کی وارننگ

0
36

کراچی:سندھ حکومت وائرس کی آڑ میں علما اورمساجد کی بے توقیری سے باز آجائے،جمعیت علمائے اسلام کی وارننگ،اطلاعات کےمطابق جمعیت علماء اسلام کے رہنماء قاری محمد عثمان نے کہا کہ جمعہ کو بعض علاقوں کی مساجد میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعات کسی صورت برداشت نہیں۔

قاری محمد عثمان نے کہا ہےکہ پولیس اور دیگر اہلکار مساجد کے اندر گھس کر حالات خراب کرنے کے بجائے باہر گیٹوں کو کنٹرول کریں۔ انتظامیہ اور ائمہ مساجد بھر پور تعاون کریں گے۔وائرس کی آڑ میں علماء اور مساجد کی بے توقیری برداشت نہیں کریں گے۔حکومت سندھ اور اعلی پولیس افسران کے ساتھ جو معاملات طے ہوئے ہیں علماء کرام کے تعاون سے،خود بعض ناتجربہ کار پولیس افسران غلط فہمی پیدا کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا ہےکہ شہر کے مختلف علاقوں سے آئمہ مساجد اور علماء کرام نے فون پر قاری محمد عثمان کو صورتحال بتاتے ہوئے کہاکہ ہم نے کبھی بھی اعلان کرکے نہ لوگوں کو زبردستی مسجد میں بلایا ہے اورنہ پولیس سے عدم تعاون کا سوچا ہے۔ مکمل تعاون کے باوجود آئمہ مساجد کی تذلیل اچھا عمل نہیں۔

قاری محمد عثمان نے کہا کہ کسی بھی علاقے کے ایس ایچ او کو دوران نماز مسجد میں داخل ہوکر گالم گلوچ سے احتراز کرنا چاہیئے۔ اس طرح حالات مزید خراب ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم وائرس کی زد میں ہے لیکن اسکا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پورے ملک کو چھوڑکر مساجد اور علماء کی خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے۔انتظامیہ کی ذمہ داری ہیکہ مساجد کے دروازوں پر اہلکار تعینات کرکے لوگوں کو روکیں نہ کہ مساجد کا تقدس پامال کرتے ہوئے لوگوں کو ہراساں کریں۔

قاری عثمان نے کہا ہے کہ انتظامیہ اپنی ذمہ داری پوری کرے ائمہ مساجد کو انکا کام کرنے دیاجائے۔خومخواہ کی افراتفری نہ پیدا کی جائے۔قاری محمد عثمان نے شہر کے بعض علاقوں میں ہونے والے ناخوش گوار واقعات پر ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن سے رابطہ کرکے ان مسائل پر درگزر سے کام لینے کی درخواست کے ساتھ یہ کہا کہ پولیس اہلکاروں کو مساجد کے اندر گھسنے سے روکنے اور گیٹوں کو کنٹرول کرنے احکامات صادر کریں۔علماء کرام آئمہ مساجد بھرپور تعاون کریں گے۔

Leave a reply