جنید صفدرکی30 لاکھ کی شال:امریکی قانون بھی شرمندہ:مقروض ملک کے شہزادے کی عیاشی پرتبصرے

لاہور:جنید صفدرکی30 لاکھ کی شال:امریکی قانون بھی شرمندہ:مقروض ملک کے شہزادے کی عیاشی پرتبصرے ،اطلاعات کے مطابق سوشل میڈیا پر ابھی تک بیٹے کی شادی پر مریم نواز کے ملبوسات کا چرچا تھا، لیکن شریف شاہی فیملی کے شہزادے جنید صفدر کی وہ شال توجہ کا مرکز بن گئی ہے جو انھوں نے اپنی مہندی پر اوڑھی تھی۔

 

 

مہندی کی تقریب میں جنید نے ایک سنہرے رنگ کی شال اوڑھی تھی جس کے بارے میں سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ یہ ’شاہ توش‘ سے بنی ہوئی شال تھی جس کی قیمت لاکھوں میں ہوگی۔

 

ایک صارف نے ٹویٹ کیا کہ پاکستان ابھی تک مقروض ہے لیکن جنید صفدر نے مہندی پر 30 لاکھ کی شال اوڑھی۔بعض نے کہا ہےکہ سیانوں نے سچ فرمایا کہ”چوری دے کپڑے تے ڈانگاں دے گز”

 

 

اس چادر کے بارے میں حیران کن تفصیلات سامنے آرہی ہیں ، کہا جاتا ہےکہ دراصل شاہ توش کا دھاگا ایک خاص نسل کے ہرن کے بالوں سے بنایا جاتا ہے، جو پاکستان میں پایا ہی نہیں جاتا، نیشنل جیوگرافک کے مطابق شاہ توش کا دھاگا تبت کے علاقے ’چینگٹنگ‘ میں پائے جانے والے ہرن کے بالوں سے بنتا ہے، اور ایک شال بنانے میں تقریباً 4 تبتی ہرنوں کے بال استعمال ہوتے ہیں۔

 

 

شال کے لیے اس ہرن کا غیر قانونی طور شکار کیا جاتا ہے، کھال اسمگلرز کو بیچی جاتی ہے، اور بھارت میں ان سے ملبوسات تیار ہوتے ہیں، امریکا کی ’فش اینڈ وائلڈ لائف سروس‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق اس ہرن کی کھال سے تقریباً سارا کپڑا انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں بنایا جاتا ہے۔

 

 

تبت میں پائی جانے والی ہرن کی یہ نسل دنیا بھر میں اس کے بالوں سے بننے والے کپڑے کی ڈیمانڈ کے سبب معدومیت کے خطرے سے دوچار ہے، ان کی تعداد دنیا میں 1 سے ڈیڑھ لاکھ کے درمیان رہ گئی ہے، دنیا کے بیش تر ممالک بشمول امریکا، انڈیا، نیپال اور چین میں تبت کے اس ہرن کے بالوں سے بنے کپڑے کی تجارت پر پابندی ہے۔

 

 

امریکا میں اس کے کپڑے کی تجارت پر 1 سال کی سزا ہو سکتی ہے اور 1 لاکھ سے 2 لاکھ ڈالر تک کا جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔لیکن پاکسان ایسے شہزادوں کے لیے مفتوحہ سرزمین کا درجہ رکھتی ہیں جہاں ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں ، عدل کے دروازوں پرکوئی پہرے دار نہیں اورپھراپنے ہی بنائے ہوئے شخصی قوانین کی آڑ میں وہ عیاشیاں کرتے ہیں کہ جن عیاشیوں پرامریکہ اوردیگر ملکوں میں سزائیں ملتی ہیں ، یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں ہزاروں پولیس اہلکاروں کی سیکورٹی میں دہشت پیدا کرنے والے نیویارک اورلندن کی سڑکوں پرشرم کے مارے پگڈنڈیوں پرمُڑ مُڑ کردیکھتے ہیں کہ کوئی پاکستانی ہمیں دیکھ تو نہیں رہا

Comments are closed.