لاہور:جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس ، بچ گئے یا صورتحال مزید پچیدہ ، مبشرلقمان نے اہم کیس کے اہم پہلووں پرپردہ اٹھادیا ،اطلاعات کے مطابق معروف صحافی سنیئرتجزیہ نگارمبشرلقمان نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے کیس کے اہم پہلووں پرجس طرح روشنی ڈالی ہے اب اس کے بعد واقعی اس کیس کا اختتام جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے استعفیٰ سے ممکن ہوسکتا ہے
باغی ٹی وی کے مطابق معروف صحافی نے مبشرلقمان یوٹیوب چینل پراس اہم کیس کے اہم پہلووں میں سے سب سے بڑے مسئلہ پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ تودرست ہے کہ آج کے فیصلے سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے حامی اس بات سے خوش ہوں گے کہ یہ فیصلہ ان کے حق میںآیا ہے، مبشرلقمان کہتے ہیں ایسا سوچنے والوں کوندامت کاسامنا کرنا پڑسکتا ہے
سنیئر صحافی مبشرلقمان نے کہا کہ ویسے تو اس اہم کیس کے فیصلے میں بہت سی چیزیں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف جارہی ہیں مگراگرایک بڑے نقطے کوہی لے لیںتو مجھے یہ کیس بہت دلچسپ بھی دکھائی دیتا ہے اورایک جامع فیصلہ بھی ، ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے یہ ایک تاریخی فیصلہ صادر کیا ہے جس کے مطابق یہ معاملہ اب ایف بی آر کے پاس چلا گیا ہے
ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر ایک ذمہ داراورحکومتی ادارہ ہے جوسپریم کورٹ کے فیصلے کی صورت میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی اہلیہ اوربچوں سے جومعلومات مانگے گا تو وہ ان جائیدادوں کی قانونی حیثیٹ کا بھی تعین کرتے گا
مبشرلقمان کہتے ہیں کہ ایف بی آرتوپھرساری حقیقتیں کھول کررکھ دے گا ، دوسری اہم بات یہ ہے کہ ایف بی آر کو سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ تمام تراختیارات بھی دے رکھے ہیں اورویسے بھی وہ ایک آزاد ادارہ ہے ، پھرحکومت کے پاس بھی یقنینا اس کیس کے حوالے سے اہم معلومات ہوں گی پھرجب جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ اوربچے یہ ثابت نہ کرپائے کہ یہ جائیدادیں قانونی ہیں تو پھرایک ہی راستہ ہے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے لیے کہ ان کو مستعفیٰہونا پڑے
مبشرلقمان نے بہت خوب صورت تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ آگے چل کرجسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے لیے بہت سی مشکلات کھڑی ہوجائیں گی اوروہ بھی ان کی ہی وجہ سے ، ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کے پاس اس کیس کے حوالے سے تمام شوہد پہلے ہی موجود ہیں
مبشرلقمان نے کہا کہ مجھے بہت زیادہ یقین ہے کہ اس کیس کی پیروی کرنے والے اوروہ حکومتی افراد جو اس کیس کو ڈیل کررہے ہیں وہ جو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ کی جانب سے بیان ریکارڈ کرایا گیا ہے اس کے متعلق پہلے ہی علم رکھتے ہوں ، یہی وجہ ہے کہ حکومتی ذمہ داران اس فیصلے سے خوش ہوئے ہیں ، جس کامطلب یہ ہے کہ اب جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا جانا ٹھہر گیا ہے ،ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ بھی یہی دیکھ رہے ہیں
مبشرلقمان نے مزید کہا کہ جہاں تک آج کے فیصلے کے اثرات کا تعلق ہے تواگرجسٹس قاضی فائز عییسٰ کی جگہ کوئی اورجج ہوتا تو وہ کب کو مستعفیٰ ہوجاتا ، ان کا کہنا تھا اب بھی یہی ہے اورسپریم کورٹ نے جوسوالات اورجوقانونی تقاضے پورے کرنے کے لیے کیس ایف بی آر کے پس بھیجا ہے اس کے بعد سوائے استعفیے کے کوئی اورپہلونظرنہیں آرہا