جس نہتّی لڑکی کی تعلیمی قابلیت اوراس کے ابوکی ذہنی اہلیت ایسی ہوتو:جسٹس ناصرہ اقبال بھی چپ نہ رہ سکیں‌

0
67

لاہور:جس نہتّی لڑکی کی تعلیمی قابلیت اوراس کے ابوکی ذہنی اہلیت ایسی ہوتو:جسٹس ناصرہ اقبال بھی چپ نہ رہ سکیں‌،اطلاعات کے مطابق جس نہتی لڑکی نے اس وقت پوری قوم کوآزمائش میں ڈالا ہوا ہے اورجس کی وجہ سے اس کا خاندان بھی سخت پریشان ہے ، اس نہتی لڑکی کے بارے میں شاعرمشرق ڈاکٹرعلامہ اقبال کی بہوجسٹس ناصرہ اقبال نے بہت خوبصورت بات کہی ہے

ذرائع کے مطابق اس نہتی لڑکی کے بارے میں انکشاف کرنے والی کوئی سیاسی ، مذہبی شخصیت نہیں بلکہ وہ عظیم خاتون ہیں جن کے سسربھی عظیم انسان تھے ، جن کودنیا علامہ محمد اقبال کے نام سے یاد کرتے ہیں‌

یہ محترمہ پاکستان کے نظام عدل میں بڑے بڑے ججوں کی استاد ، محسن اورماں کی حیثیت رکھتی ہیں

ان کا نام ہے جسٹس ناصرہ اقبال

جسٹس ناصرہ اقبال معروف ٹی وی چینل جی این این میں ایک پروگرام میں چند سوال کا جواب دیتے ہوئے کہتی ہیں‌

جس میں صحافی نے سوال کیا کہ مریم نواز کی شخصیت اوراس کی سیاست میں آنیاں جانیاں ،آپ کس زاویے سے دیکھ رہی‌ ہیں اورآپ کا اس خاتون کے بارے میں کیا تجزیہ ، تجربہ اورمشاہدہ ہے

اس کے جواب میں‌ محترمہ ناصرہ اقبال کہتی ہیں کہ مجھے سے سوال نہ ہی کرتے توبہتر تھا مگراب آپ نے پوچھ ہی لیا توسنیں !

جسٹس ناصرہ اقبال کہتی ہیں کہ کسی بھی شخصیت کا اندازہ اس کی تعلیمی حالت اوررویے سے لگایا جاتا ہے ،

مریم نواز کی تعلیمی حالت اس قدرکمزور تھی کہ نوازشریف نے کنیئرڈ کالج کی پرنسپل سے کہا کہ مریم نواز کواپنے کالج میں داخلہ دے دیں ، جس پراس وقت کی پرنسپل صاحبہ نے کہا میاں صاحب مریم نوازکے تو نمبرز بہت کم ہیں میں کیسے اس کوداخل کرلوں

پرنسپل نے مریم نواز کی تعلیمی اہلیت چیک کی تو وہ بھی ناہونے کے برابر، توپرنسپل صاحبہ نے کہا کہ اس کو تو آتا بھی کچھ نہیں‌

جسٹس ناصرہ اقبال نے انکشاف کیا کہ نوازشریف نے اس انکار کے بعد اس پرنسپل کی وہاں سے چھٹی کروادی

جسٹس ناصرہ اقبال فرماتی ہیں کہ نوازشریف کے تکبر کا اندازہ کریں کہ اس نے اس نہتی لڑکی کی خاطربہت بڑے ادارے پرحملہ کیا ، پرنسپل کے ساتھ نارووا سلوک کیا اورآج کہتے ہیں کہ ہمیں عوام نے منتخب کیا ہے

ان کا کہنا تھا کہ وہ کون لوگ ہوسکتے ہیں کہ جوان جیسے آمروں کواپنے اوپرمسلط کریں‌

میں نہیں مانتی کہ پاکستان کے پڑھے لکھے لوگ ، مہذب اورباشعورعوام ایسا کرسکتے ہیں‌

Leave a reply