اسلام آباد :کیا واقعی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا فون ہیک ہوا،اس میں کون سا اہم ڈیٹا تھا،تحقیقات شروع،اطلاعات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے موبائل فون ہیکنگ کی تحقیقات شروع کردیں۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے موبائل فون ہیکنگ کی تحقیقات شروع کردی ہیں اور سائبرکرائمز ونگ کے سربراہ جعفرخان تحقیقات کی نگرانی کر رہےہیں۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ اس سلسلے میں ایف آئی اے فارنزک ٹیم نے سپریم کورٹ آف پاکستان کا دورہ بھی کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسی فون ہیکنگ کی شکایت بھی ایف آئی اے کو جمع کراچکے ہیں،ایف آئی اے کی ٹیم جسٹس قاضی فائز عیسی کےموبائل فون کا معائنہ بھی کرسکتی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے موبائل فون سے گمراہ کن پیغام رسانی ہو سکتی ہے، ان کے موبائل فون نمبر سے کسی بھی قسم کی پیغام رسانی جعلی اور غلط تصورکی جائے ۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ان کے موبائل نمبرسے بھیجا گیا پیغام جسٹس قاضی فائزعیسیٰ سے منسوب نہ کیا جائے کیونکہ ہیکرز جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا موبائل نمبر مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرسکتے ہیں۔
دوسری طرف یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ایف آئی اے اس بات کا جائزہ بھی لے رہی ہے کہ کیا واقعی ہیک ہوا ہے اورپھریہ کس نے ہیک کیا اوراس میں اہم رازونیازکی کیا چیزیں ہوسکتی ہیں