وزیراعظم عمران خان کو بتایا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے جج جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف دائر کیا گیا ریفرنس میں کچھ بھی منفی بات نہیں ہے.
تفصیلات کے مطابق، وزیراعظم عمران خان کو بتایا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے جج جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف دائر کیا گیا ریفرنس میں کچھ بھی منفی اوربری بات نہیں ہے.میڈیا کی طرف اسے اس بارےپھیلائی جانے والی افواہیں کہ اس ریفرنس کو واپس لیا جا رہا ہے اس میں کوئی وزن نہیں ہے جب کہ اس کے برعکس اس ریفرنس پر پہلے ہی سپریم جوڈیشل کونسل ضابطہ انکوائری 2005ء کی شق (3)8 کے تحت کاروائی شروع ہو چکی ہے.
اس ضابطے کےتحت اگر سپریم کونسل چاہے تو متعلقہ جج کو اپنا موقف پیش کرنے کے لیے کونسل کے رو برو پیش کر سکتی ہے اور اس سلسلے میں ان کے خلاف پیش کردہ مواد اور معلومات ان کو پیش کر سکتی ہے. میڈیا رپورٹس کے مطابق اٹارنی جنرل انور منصور جب جوڈیشل کونسل کے رو برو پیش ہوئے تو ان سے پوچھے گئے سخت سوالات کی وجہ سے ان کےچہرے پر پریشانی کے آثار تھے. حکومتی ذرائع اس بات کی تردید کرتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اٹارنی جنرل پر اعتماد تھے.








