کبھی اُن کو آہنگِ صدا کرو…!!! بقلم:جویریہ بتول

آہنگِ صدا…!!!
[بقلم:جویریہ بتول]۔
تم چپ یوں ہی نہ رہا کرو…
کبھی رقم کوئی حرفِ وفا کرو…
جذبات کو نہ دو یوں اذیتیں…
کبھی اُن کو بھی آہنگِ صدا کرو…
جو فن ملا ہے،جو ہنر ہے پاس…
کبھی اُس کو عملی بھی ادا کرو…
کاندھوں پہ اٹھائے جو قرض ہیں…
کبھی ادائیگی میں نہ دغا کرو…
گر بولنے کی ہو رکھتے سکت…
کبھی کوئی لفظِ سچ کہا کرو…
برائیوں کے ہاتھوں تنگ ہو گر…
کبھی خود بھی ان سے رُکا کرو…
کسی کی چاہتے ہو گرکرنا رہبری…
کبھی انداز مثلِ آئینہ صفا کرو…
گر چاہتے ہو منزل تک راہوں کی رسائی…
کبھی کانٹے اوروں کی راہ سے چُنا کرو…
اپنے لیئے تو جیتا ہے یاں ہر کوئی…
کبھی کسی کے لیئے بھی زندگی میں جیا کرو…
ملتی اذیتوں پہ صبر کا بھی اجر ہے…
کبھی جیتے جی نہ خود کو تنہا کرو…
تم چُپ یوں ہی نہ رہا کرو…
کبھی رقم کوئی حرفِ وفا کرو…
جذبات کو نہ دو یوں اذیتیں…
کبھی اُن کو آہنگِ صدا کرو…!!!
=============================
[جویریات ادبیات]۔
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤

Leave a reply