کابل: اتوارکو افغان دارالحکومت میں ایک فوجی ہوائی اڈے کے دروازے پر ہونے والے دھماکے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے۔
باغی ٹی وی: غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نے دھماکے کی تصدیق کردی تاہم اس کی نوعیت نہیں بتائی۔
عبدالنافی تکور نے بتایا کہ کابل ملٹری ایئرپورٹ کے باہر دھماکے میں ہمارے متعدد بے گناہ عام شہری شہید اور زخمی ہوئے واقعے کی اطلاع ملتے ہیں ریسیکیو ادارے اور سیکیورٹی فورسز پہنچ گئیں اور جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر علاقے کو سیل کردیا، جبکہ تمام سڑکیں بند کردی گئیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکا علی الصبح 8 بجے سخت حفاظتی انتظامات والے ہوائی اڈے کے احاطے میں فوجی ایریا میں ہوا۔
امدادی کارکنوں نے لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا ہے، جہاں متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے جس کے نتیجے میں ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مشتبہ افراد کی گرفتاری کےلیے علاقے میں سرچ آپریشن کیا جارہا ہے۔ واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور دھماکے کی نوعیت کا پتہ لگایا جارہا ہے۔ تاحال کسی تنظیم نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
واضح رہے کہ افغانستان میں حال ہی میں داعش نے متعدد حملے کیے ہیں جن میں پاکستانی و روسی سفارت خانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا جبکہ سابق افغان وزیراعظم کے دفتر پر بھی حملہ کیا گیا۔
طالبان حکام اگست 2021 میں دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد سے سیکیورٹی میں بہتری لانے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن متعدد بم دھماکے اور حملے ہو چکے ہیں، جن میں سے کئی کا دعویٰ داعش گروپ کے مقامی باب نے کیا ہے۔
گزشتہ ماہ کابل میں چینی کاروباری افراد کے لیے مشہور ہوٹل پر بندوق برداروں کے حملے میں کم از کم پانچ چینی شہری زخمی ہو گئے تھے حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔
طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد سے افغانستان کی اقلیتی برادریوں کے افراد سمیت سیکڑوں افراد حملوں میں ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔