کابل میں افغان امن پروگرام کے تحت دوسرا اجلاس

باغی ٹی وی : کابل میں پاک افغان ایکشن پلان برائے امن و استحکام کا دوسرا اجلاس ہوا جس میں پاکستان نے پر امن، مستحکم، متحد، خودمختار اور خوشحال افغانستان کے لیے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے کابل میں ہونے والے پاک افغان ایکشن پلان برائے امن و استحکام کے جائزہ کے لیے دوسرے اجلاس کی تفصیلات جاری کر دی گئیں۔ افغانستان حکومت کی دعوت پرسکریٹری خارجہ سہیل محمود نے سینئر افسران پر مشتمل پاکستانی وفد کی سربراہی میں کابل کا دورہ کیا، افغان وفد کی قیادت نائب وزیر خارجہ نے کی۔

سکریٹری خارجہ نے افغان امن عمل کے لئے پاکستان کی مستقل حمایت سے آگاہ کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ افغانستان میں تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، جامع، وسیع البنیاد اور جامع سیاسی تصفیہ ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے،
اس سے قبل ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 31 اگست کو اے پی اے پی پی ایس کا دوسرا جائزہ اجلاس ہوگا جہاں پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری خارجہ سہیل محمود کریں گے۔اعلامیے کے مطابق کابل میں ہونے والے اجلاس میں افغانستان کی نمائندگی نائب وزیرخارجہ میروائس نائب کریں گے۔

خیال رہے کہ اے پی اے پی پی ایس کا قیام 2018 میں عمل میں آیا تھا اور اس کا مقصد پاکستان اور افغانستان کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے لیے قانونی فریم ورک تیار کرنا تھا۔دونوں ممالک کے درمیان پہلا جائزہ اجلاس 10 جون 2019 کو اسلام آباد میں ہوا تھا۔

مستقبل میں کیسے مل کرآگے بڑھنا ہے؟ کابل میں پاک-افغان امن منصوبے کا دوسرا جائزہ اجلاس کل ہوگا

Shares: