مقبوضہ کشمیر، قابض بھارتی فوج کے مظالم جاری، 4 مزید کشمیری شہید،رواں ماہ 27 کشمیری شہید کر دیئے گئے

0
25

مقبوضہ کشمیر، قابض بھارتی فوج کے مظالم جاری، 4 مزید کشمیری شہید،رواں ماہ 27 کشمیری شہید کر دیئے گئے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے دو مختلف واقعات میں 4نوجوانوں کو شہید کر دیا۔

مقبوضہ جموں وکشمیر کے ضلع کولگام کے نپورہ علاقہ میں ایک آپریشن کے دوران بھارتی فوج اور عسکریت پسندوں کے مابین جھڑپ میں دو عسکریت پسند شہید ہو گئے۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق پولیس نے بتایا کہ پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کاروائی کی جا رہی ہے۔

ضلع کولگام کے دیوسر گنورہ علاقہ کو سکیورٹی فورسز ,جموں و کشمیر پولیس کی مشترکہ ٹیم ، فوج کے 19 راشٹریہ رائفلز اور سنٹرل ریزرو پولیس نے جمعہ کی رات اس وقت محاصرہ میں لے لیا جب انہیں وہاں پر عسکریت پسندوں کے موجود ہونے کی مصدقہ اطلاع ملی۔ سکیورٹی فورسز نے علاقہ میں تلاشی شروع کی جس کے بعد دونوں جانب سے گولیوں کا تبادلہ شروع ہو گیا۔

دوسری جانب ، اننت ناگ کے للہن علاقے میں ہفتے کو مشترکہ آپریشن بھی شروع کیا گیا جس میں 2 نوجوان شہید ہو گئے ۔ رواں ہفتے جنوبی کشمیر میں یہ چوتھا مقابلہ ہے۔ اس سے قبل ضلع شوپیان میں تین الگ الگ مقابلوں میں حزب الجاہدین کے ایک اعلی کمانڈر سمیت 14 عسکریت پسند شہید ہوگئے تھے۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران یکم جون سے 27نوجوان شہید ہو چکے ہیں۔جبکہ ایک درجن سے زائد مکانات تباہ کر دئے گئے۔ ضلع کولگام میں 2000سے اب تک45مختلف واقعات میں 76افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔جبکہ129واقعات میں 152عسکریت پسنداور 73 شہری شہید کئے گئے ۔ضلع میں اسی عرصے میں 38سیکورٹی فورسز کے اہلکار بھی مارے گئے۔

مقبوضہ جموں وکشمیر میں رواں سال 2020میں123کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا۔جن میں جنوری میں 22،فروری میں 12، مارچ میں 13، اپریل میں 33 اور مئی میں 16کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔جبکہ 29سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔پولیس کے مطابق رواں سال اسلحہ برآمدگی کے60واقعات ریکارڈ کئے گئے۔ اس سال دھماکوں کے 16واقعات میں21شہریوںاور ایک سیکورٹی اہلکار کی اموات ہوئیں جبکہ 14 سیکورٹی اہلکارزخمی ہوئے۔سال 2020میں 62مختلف واقعات میں 127افراد کو گرفتار کیا گیا۔

گزشتہ ایک ماہ میں حزب المجاہدین کے 4 کمانڈر شہید کئے گئے ہیں جن میں ریاض نائکو ، ڈاکٹر سیف اللہ ، جنید احمد صحرائی اور فاروق احمد بھٹنالی شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق رواں برس تاحال 37 واقعات میں 91 عسکریت پسند شہید کئے گئے ہیں جن میں حزب المجاہدین کے اعلی کمانڈر ریاض نائیکو سمیت دیگر پانچ کمانڈر شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں 250 کے قریب عسکریت پسندوں کے حمایتی بھی حراست میں لئے ہیں۔ معرکہ آرائیوں میں تیزی کا باعث عسکریت پسندوں کے معاونوں کی گرفتاری ہے جبکہ انٹرنیٹ ڈیٹا اور فوبائل فون کے استعمال پر کڑی نگرانی بھی ان کاروائیوں میں کافی اہم رول ادا کرتے ہیں۔

گزشتہ چھ مہینوں میں سیکیورٹی فورسز نے بڑی کاروائیاں انجام دی ہے تاہم لوگوں کی جانب سے تصادم آرائیوں کے بعد ہونے والے احتجاج اور پھترا کے واقعات میں کمی دیکھنے کو ملی ہے۔سیکیورٹی فورسز نے کووڈ 19 لاک ڈان کی آڑ میں تصادم کے مقامات پر پتھراوکے واقعات اور احتجاج کو روکنے کے لئے ایک نیا منصوبہ سامنے لایا جس کے تحت کسی بھی مقامی ہلاک شدہ عسکریت پسند کی لاش کو لواحقین کے سپرد کرنے کے بجائے ان کو بارہمولہ یا گاندبل کی دور دراز پہاڑیوں میں دفنایا جاتا ہے۔

Leave a reply