کل سے پی ڈی ایم کا پاور شو حکومتی جماعت بھی پوری شدت سے میدان میں
باغی ٹی وی: اپوزیشن کی پی ڈی ایم کے جواب میں تحریک انصاف نے حکمت عملی تیار کرلی۔ کل راولپنڈی کے لیاقت باغ میں پاور شو ہوگا۔ ذرائع پی ٹی آئی کے مطابق ریاست مخالف بیانیے کوعوامی قوت سے غیر موثر کیا جائے گا۔
دفاعی حکمت عملی کی بجائے پی ٹی آئی نے فرنٹ فٹ پرجارحانہ سٹروک لگانے کا فیصلہ کرلیا۔ کوئی دباؤ قبول کئے بغیر ریاست مخالف بیانیے کو عوامی قوت کے بھرپور اظہار سے غیر مؤثر کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔
غداری کے مقدمات درج کرانے والے خود غدار، نااہل حکومت عوام کی نمائندہ نہیں،سربراہ پی ڈی ایم
پاکستان تحریک انصاف کل راولپنڈی کے تاریخی لیاقت باغ میں تنظیمی کنونشن کے ذریعے بھرپور سیاسی قوت کا مظاہرہ کرے گی، شمالی پنجاب ریجن کے ہزاروں نو منتخب ذمہ داران لیاقت باغ میں اپنے عہدوں کا حلف اٹھائیں گے۔ چیف آرگنائزر سیف اللہ خان نیازی تنظیمی ذمہ داریاں سنبھالنے والوں سے جماعتی آئین سے وفاداری کا حلف لیں گے.
واضح رہے اس سے پہلے پشاور میں جلسہ ہوا جس میں مولانا فضل الرحمان نے ہمیشہ کی طرح تحریک انصاف کی حکومت کو نشانہ بنایا،مولانا فضل الرحمان کا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ختم نبوت سیاسی مسئلہ ہے جسے سیاسی قائدین نے ہمیشہ کے لئے حل کردیا ہے۔ اگر کوئی ختم نبوتؐ سے انکار کرے تو حکومت اس کی سرکوبی کے بجائے اسے تحفظ فراہم کرتی ہے۔حکمران قادیانیوں سے متعلق نرم گوشہ رکھتے ہیں وزیراعظم نے توہین رسالت کی مرتکب خاتون کو بیرون ملک بھیج کر اس کا اعتراف بھی کیا پاکستان میں پہلی مرتبہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں ہورہی ہیں ہر کوئی اسرائیل کا سفیر بنا ہوا ہے میڈیا اور اسمبلی میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے دلائل دیئے جارہے ہیں
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ کہ بیرونی دباؤ پر کوئی قانون سازی قبول نہیں کریں گے‘ اسمبلی میں کوئی قانون سازی نہیں ہورہی‘ صرف ایکسٹینشن اور ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی کی گئی۔ اگر کسی نے قانون ختم نبوتؐ میں تبدیلی کی کوشش کی تو میراہر کارکن اپنی جان نچھاور کردے گا۔ میں پشاور کے وکلاء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے خالد فیصل کی وکالت کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے یہاں لسانی اور فرقہ وارانہ فسادات کی گنجائش نہیں تمام مکاتب فکر کے علماء 22 نکات پر متفق ہیں 73ء کا آئین متفقہ دستاویز ہے اس پر عملدرآمد کیا جائے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ مسلمانوں کی نہیں حکمرانوں کی ضرورت ہے اے پی سی میں مضبوط موقف پیش کریں گے 2018ء میں صوبے کا مینڈیٹ چوری کیا گیا یہ حکمران اور انکا مینڈیٹ جعلی ہے