پاکستان کلبھوشن کی سزا سے متعلق نظرثانی کیلئے موثر طریقہ کار اختیار کر سکتا ہے ، دفتر خارجہ
پاکستان کے دفتر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس بل پر بھارتی بیانات دیکھے ، کلبھوشن کیس میں عالمی عدالت انصاف سے متعلق بین الاقوامی ذمہ داریوں سے آگاہ ہیں،یہ افسوسناک ہے کہ بھارتی حکومت عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو غلط بیان کر رہی ہے،
اپنے ایک بیان میں ترجمان کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت انصاف اپنے فیصلے کے پیرا گراف 147 میں صورتحال واضح بیان کر رہی ہے،پاکستان کلبھوشن کی سزا سے متعلق نظرثانی کیلئے موثر طریقہ کار اختیار کر سکتا ہے،پاکستان نے کمانڈر کلبھوشن جادیو کو پاکستانی عدالتوں میں نظر ثانی کا حق فراہم کیا،
واضحرہے کہ بھارت نے اس بل کی بعض شقوں پر یہ کہہ کر اعتراض کیا کہ اس میں بعض خامیاں ہیں، جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔ نئی دہلی میں وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم بگچی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بل میں میونسپل عدالت کو بھی یہ فیصلہ کرنے کی اجازت دی ہے کہ کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی فراہم نہ کرنے میں ریاست نے تعصب سے کام لیا تھا یا نہیں۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ریویو اور ری کنسڈریشن بل 2020 ، جو پاکستانی قومی اسمبلی نے منظور کیا ہے، اس سے وہ تقاضے پورے نہیں ہوتے، جنہیں بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جی) نے کلبھوشن کے کیس پر نظر ثانی کے لیے لازم قرار دیا تھا۔








