کمسن بچوں کو غیر قانونی حراست میں رکھنے پر ایس ایچ او کے خلاف عدالت کا حکم
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2019/05/islamabad_high_Court.jpg)
کمسن بچوں کو دو ہفتے تک غیر قانونی حراست میں رکھنے پر عدالت نے ایس ایچ او کو بربرف کرنے کا حکم دیا تو آئی جی اسلام آباد نے دیر نہ لگائی، فوری برطرف کر دیا.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی جس میں پولیس نے بڑے بھائی پر چوری کے کیس میں چھوٹے بھائیوں کو گرفتارکر لیا تھا .سماعت کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پولیس افسران پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ وزیرا عظم عمران خان پنجا ب کے تھانوں میں جا رہے ہیں اسلام آباد کے تھانون میں کیا ہورہا ہے انہیں معلوم نہیں، وزیراعظم کو آپ نے شرمندہ کیا ہے۔ عدالت کا مزید کہنا تھا کہ ایک جج صاحب بچی پر ظلم کے کیس میں تین سال کی قید بھگت رہے ہیں اور طیبہ تشدد کیس کی دفعات اس مقدمے میں بھی ایس ایچ او اور تفتیشی افسر پر لگتی ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ پولیس تھانے تو ٹھیک ہونے تھے، آپ نے بچوں کو اٹھانا شروع کر دیا ہے،ملزم کو پکڑنے کے بجائے چھوٹے بچوں کو پکڑنا کہاں کا اصول ہے؟عدالت اس معاملے کو ایسے نہیں چھوڑے گی ،عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو ایس ایچ او گولڑہ شریف کے خلاف ایکشن لینے کا حکم دیا تھا جس پر آئی جی اسلام آباد نے ایس ایچ او گولڑہ انسپکٹر ارشد علی معطل کردیا.