کمسن بچوں کو غیر قانونی حراست میں رکھنے پر ایس ایچ او کے خلاف عدالت کا حکم

0
142

کمسن بچوں کو دو ہفتے تک غیر قانونی حراست میں رکھنے پر عدالت نے ایس ایچ او کو بربرف کرنے کا حکم دیا تو آئی جی اسلام آباد نے دیر نہ لگائی، فوری برطرف کر دیا.

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی جس میں پولیس نے بڑے بھائی پر چوری کے کیس میں چھوٹے بھائیوں کو گرفتارکر لیا تھا .سماعت کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پولیس افسران پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ وزیرا عظم عمران خان پنجا ب کے تھانوں میں جا رہے ہیں اسلام آباد کے تھانون میں کیا ہورہا ہے انہیں معلوم نہیں، وزیراعظم کو آپ نے شرمندہ کیا ہے۔ عدالت کا مزید کہنا تھا کہ ایک جج صاحب بچی پر ظلم کے کیس میں تین سال کی قید بھگت رہے ہیں اور طیبہ تشدد کیس کی دفعات اس مقدمے میں بھی ایس ایچ او اور تفتیشی افسر پر لگتی ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ پولیس تھانے تو ٹھیک ہونے تھے، آپ نے بچوں کو اٹھانا شروع کر دیا ہے،ملزم کو پکڑنے کے بجائے چھوٹے بچوں کو پکڑنا کہاں کا اصول ہے؟عدالت اس معاملے کو ایسے نہیں چھوڑے گی ،عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو ایس ایچ او گولڑہ شریف کے خلاف ایکشن لینے کا حکم دیا تھا جس پر آئی جی اسلام آباد نے ایس ایچ او گولڑہ انسپکٹر ارشد علی معطل کردیا.

Leave a reply