کامیابی کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوتا احسن خان کو شوبز میں 100 سال ہوگئے رمشا خان
پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ رمشا خان نے کہا کہ کامیابی کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوتا میں آہستہ آہستہ منزل کی جانب بڑھ رہی ہوں جبکہ احسن خان کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہےکہ احسن خان کو شو بز میں100سال ہوگئے مگر وہ پھر بھی جوان نظر آتے ہیں
رمشا خان نے انٹرویو میں اپنی فلمی کرئیر کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنا کیرئیر سلور اسکرین سے شروع کیا لیکن اس کے بعد زیادہ فلموں میں اس لیے کام نہیں کیا کیوںکہ میں اپنی شرائط پر کام کرتی ہوں انہوں نے کہا مجھے آئٹم سونگ پر پرفارم کرنا اچھا نہیں لگتا
لیکن انہوں نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جو لڑکیاں یہ کام کرتی ہیں میں انہیں برا بھی نہیں کہتی مجھے جسم کی نمائش کرنا اور بولڈ سین بالکل پسند نہیں اپنی پرفارمنس کی بدولت شو بز میں نام پیدا کرنا چاہتی ہوںانہوں نے مزید کہا کہ نبیل قریشی احسن رحیم، ندیم بیگ اور عاصم عباسی جیسے کامیاب فلم ڈائریکٹر زکے ساتھ فلموں میں کام کرنا چاہتی ہوں
انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں رمشا خان نے بتایا کہ مجھےڈراما سیریل ’’تمہاری مریم‘‘، ’’ماہ تمام‘‘، ’’خود پرست‘‘ اور ’’استاد جی‘‘ کے مختلف کرداروں میں پسند کیا گیا
اداکارہ نے بتایا کہ مقبول مزاحیہ ڈراما سیریل’شاہ رخ کی سالیاں‘ میں احسن خان کے ساتھ کام کرنا بہت اچھا لگامیرا ایک ڈرامہ ختم ہوتا ہے تو دوسرا شروع ہوجاتا ہے اب میرا نیا ڈراما’’ فیروز خان، ہانیہ عامر اور گوہر رشید کے ساتھ آرہا ہے انہوں نے کہا کامیابی کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوتا میں آہستہ آہستہ منزل ی جانب بڑھ رہی ہوں
رمشا خان نے بتایا کہ میری پہلی ڈراما سیریل ’’وہ اک پل‘‘ ہی سے مجھے کافی شہرت مل گئی تھی جب بھی شاپنگ کے لیے جاتی تو لوگ مجھ سے آٹوگراف لیتے اور لڑکیاں میرے ساتھ سیلفیاں بنواتیں
سب مجھے میرے کردار ’’حنا‘‘ سے مخاطب کرتے تو مجھے بہت اچھا لگتا اس سیریل میں عائشہ خان اور فیروز خان کے مقابل کام کرنے کام موقع ملا اس کے بعد میں نےکبھی مڑ کر نہیں دیکھا
اداکارہ نے اپنی زندگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ میں 23جون 1994ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں لیکن میرے تعلیمی مراحل لاہور میں مکمل ہوئے اے لیول، او لیول کرنے کے بعد نفسیات میں اعلی ڈگری حاصل کرنا چاہتی ہوں ایک مرتبہ پھرہم اپنے آبائی شہر کراچی میں آکر بس گئےہیں
انہوں نے بتایا کہ میری شخصیت میں کراچی اور لاہور کے ثقافتی رنگوں کا عکس نظر آتا ہےمیں، دی ایجوکیٹر کی کئی برانچز میں پڑھی ہوں بچپن میں سب لڑکیوں کی طرح میں بھی سب سے مختلف نظر آنے کا سوچا کرتی تھی انہوں نے کہا کہ شوبزنس کی دنیا میں آنے کے لیے کوئی خاص پلاننگ نہیں کی تھی
تاہم بچپن میں ایف ایم ریڈیو پر کام کیا تھا اس سے مجھے شوبزنس میں کام کرنے کا شوق پیدا ہوا کسی دوست کے کہنے پر ایک میگزین کے لیے فوٹو شوٹ کیا جسے بے حد پسند کیا گیا انہوں نے کہا میں خود کو خوش نصیب سمجھتی ہوں کہ مجھے ابتدا ہی میں سپر اسٹارز کے ساتھ کام کرنے اور بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا