کامیابی کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوتا احسن خان کو شوبز میں 100 سال ہوگئے رمشا خان

0
50

پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ رمشا خان نے کہا کہ کامیابی کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوتا میں آہستہ آہستہ منزل کی جانب بڑھ رہی ہوں جبکہ احسن خان کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہےکہ احسن خان کو شو بز میں100سال ہوگئے مگر وہ پھر بھی جوان نظر آتے ہیں

رمشا خان نے انٹرویو میں اپنی فلمی کرئیر کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنا کیرئیر سلور اسکرین سے شروع کیا لیکن اس کے بعد زیادہ فلموں میں اس لیے کام نہیں کیا کیوںکہ میں اپنی شرائط پر کام کرتی ہوں انہوں نے کہا مجھے آئٹم سونگ پر پرفارم کرنا اچھا نہیں لگتا

لیکن انہوں نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جو لڑکیاں یہ کام کرتی ہیں میں انہیں برا بھی نہیں کہتی مجھے جسم کی نمائش کرنا اور بولڈ سین بالکل پسند نہیں اپنی پرفارمنس کی بدولت شو بز میں نام پیدا کرنا چاہتی ہوںانہوں نے مزید کہا کہ نبیل قریشی احسن رحیم، ندیم بیگ اور عاصم عباسی جیسے کامیاب فلم ڈائریکٹر زکے ساتھ فلموں میں کام کرنا چاہتی ہوں

انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں رمشا خان نے بتایا کہ مجھےڈراما سیریل ’’تمہاری مریم‘‘، ’’ماہ تمام‘‘، ’’خود پرست‘‘ اور ’’استاد جی‘‘ کے مختلف کرداروں میں پسند کیا گیا

عمرے کے دوران احسن خان کو تنقید کا سامنا


اداکارہ نے بتایا کہ مقبول مزاحیہ ڈراما سیریل’شاہ رخ کی سالیاں‘ میں احسن خان کے ساتھ کام کرنا بہت اچھا لگامیرا ایک ڈرامہ ختم ہوتا ہے تو دوسرا شروع ہوجاتا ہے اب میرا نیا ڈراما’’ فیروز خان، ہانیہ عامر اور گوہر رشید کے ساتھ آرہا ہے انہوں نے کہا کامیابی کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوتا میں آہستہ آہستہ منزل ی جانب بڑھ رہی ہوں

رمشا خان نے بتایا کہ میری پہلی ڈراما سیریل ’’وہ اک پل‘‘ ہی سے مجھے کافی شہرت مل گئی تھی جب بھی شاپنگ کے لیے جاتی تو لوگ مجھ سے آٹوگراف لیتے اور لڑکیاں میرے ساتھ سیلفیاں بنواتیں

سب مجھے میرے کردار ’’حنا‘‘ سے مخاطب کرتے تو مجھے بہت اچھا لگتا اس سیریل میں عائشہ خان اور فیروز خان کے مقابل کام کرنے کام موقع ملا اس کے بعد میں نےکبھی مڑ کر نہیں دیکھا

اداکارہ نے اپنی زندگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ میں 23جون 1994ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں لیکن میرے تعلیمی مراحل لاہور میں مکمل ہوئے اے لیول، او لیول کرنے کے بعد نفسیات میں اعلی ڈگری حاصل کرنا چاہتی ہوں ایک مرتبہ پھرہم اپنے آبائی شہر کراچی میں آکر بس گئےہیں

انہوں نے بتایا کہ میری شخصیت میں کراچی اور لاہور کے ثقافتی رنگوں کا عکس نظر آتا ہےمیں، دی ایجوکیٹر کی کئی برانچز میں پڑھی ہوں بچپن میں سب لڑکیوں کی طرح میں بھی سب سے مختلف نظر آنے کا سوچا کرتی تھی انہوں نے کہا کہ شوبزنس کی دنیا میں آنے کے لیے کوئی خاص پلاننگ نہیں کی تھی

تاہم بچپن میں ایف ایم ریڈیو پر کام کیا تھا اس سے مجھے شوبزنس میں کام کرنے کا شوق پیدا ہوا کسی دوست کے کہنے پر ایک میگزین کے لیے فوٹو شوٹ کیا جسے بے حد پسند کیا گیا انہوں نے کہا میں خود کو خوش نصیب سمجھتی ہوں کہ مجھے ابتدا ہی میں سپر اسٹارز کے ساتھ کام کرنے اور بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا

Leave a reply