شیروانی کا بٹن نہیں دیں گے ،وزیر اعظم بننے کا خواب ،خواب ہی رہے گا،
عمران خان کو سیاست نہیں آتی الیکشن کیسے جیتے گا اپوزیشن کی اس طرح کی لاتعداد خواہشات پر پانی پھیرتے ہوئے اور ان کے مزموم مقاصد کو مٹی میں ملاتے ہوئے اگست 2018 میں عمران خان نے پاکستان کے وزیر اعظم کی حیثیت سے حلف اٹھایا
اور اپوزیشن کی بے حد مخالفت ،یہ حکومت نہیں چلے گی ،دو سالوں میں حکومت ختم،جنوری میں حکومت گرائیں گے ، مارچ میں حکومت توڑ دیں گے ،تحریک عدم اعتماد لائیں گے جیسے کھوکھلے نعروں کے دباؤ میں نا آتے ہوئے عزم و ہمت سے ریاست مدینہ کے ہم آہنگ نئے پاکستان کی تکمیل کا سفر جاری و ساری رکھا ہوا ہے
دور اقتدار کے تین برسوں میں تحریک انصاف نے کون کون سی کامیابیاں سمیٹی ان کی ایک جھلک پیش خدمت ہے
پاکستان تحریک انصاف کی سب سے بڑی کامیابی کامیاب خارجہ پالیسی ہے جس میں سب سے اہم مسئلہ کشمیر کی بہترین سفارت کاری ہے ۔یہ عمران خان کی کوششوں کا اثر تھا کہ پہلی دفعہ مغربی دنیا نے بھارتی مظالم پر لکھا ،یہ میرے قائد عمران خان کا ہی حوصلہ اور جراءت تھی کہ انہوں نے مودی کے ہٹلر پن اور آر ایس ایس کے نازی پن کو دنیا میں اجاگر کیا ۔
کشمیر کے بعد افغانستان معاملہ بھی عمران خان کی دور اندیشی اور باکمال ذہانت کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔عمران خان کی کہی بات کہ افغانستان میں سب سے بڑا لوزر بھارت ہے بلکل درست ثابت ہوئی ۔پاکستان نے افغانستان اور امریکہ کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرتے ہوئے افغانستان کو لےکر پاکستان میں ہونے والی خانہ جنگی کے مسلے کو انتہائی بہترین انداز میں حل کیا۔
تحریک انصاف نے خارجی تعلقات میں ایک نئے دور کی بنیاد رکھی ۔ وہ ملک جس کے حکمران ہمیشہ ” جیسے آپ کا حکم” کہنے کے عادی تھے اسکا حکمران امریکہ جیسے ملک کو "”Absolutely not”” کہہ کر دنیا کو بتاتا ہے کہ پاکستان ایک آزد ملک ہے اور اب دنیا کو اس نئے خود مختار پاکستان کی عادت ڈالنی ہوگی
تحریک انصاف حکومت میں پاکستان نے پہلی مرتبہ اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھایا اور اس میں کامیاب بھی ہوا۔یہ عمران خان کی بہت بڑی کامیابی ہے کہ انتہائی دباؤ کے باوجود انہوں نے اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا اور دنیا کو بتایا کہ ہر مظلوم مسلمان کے چاہے وہ کشمیری ہو ،فلسطین ہو یا دنیا کے کسی بھی کونے میں ہو پاکستان اس کے حق کیلیے کھڑا ہوگا ۔
ماضی کے حکمرانوں نے عرب ممالک کے ساتھ تعلقات ہمیشہ زاتی مفادات کیلیے رکھے عمران خان وہ واحد حکمران ہے جس نے اپنے لیے کوئ فائدہ کوئی چور راستے کا تقاضہ نہیں کیا بلکہ دیار غیر میں پھنسے مظلوم پاکستانی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا اور سلیکٹڈ حکمران کہنے والے بغضیوں کو بتایا کہ عمران خان اپنے زاتی مفادت کی نہیں بلکہ پاکستان اور پاکستانی عوام کی فلاح و بقا کی جنگ لڑ رہا ہے
پاکستان تحریک انصاف نے روس اور چائنہ کے ساتھ اعتماد کا رشتہ قائم کیا۔
عمران خا ن کی ماحول دوست سرگرمیوں کو اقوام عالم نے سراہا اور تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستان کو عالمی ماحولیاتی دن کی سربراہی کا اعزاز حاصل ہوا۔
خارجہ کے بعد اگر اندرونی معاملات کو دیکھیں تو ان تین سالوں میں سب سے پہلہ مسلہ covid-19 ہے جس نے بڑے بڑے ترقی یافتہ مما لک سمیت پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ۔ لیکن خدائی نصرت کے بعد یہ عمران خان کی فہم و فراست کی دلیل ہے کہ جب پوری دنیا گھروں میں محصور تھی تحریک انصاف نے سمارٹ لاک ڈاؤن متعارف کروایا جس کو عالمی سطح پر سراہا گیا ، اور آج الحمدللہ پاکستان اپنی ویکسین بنا رہا ہے ۔
جو بھارت کو پاکستان سے بہتر قرار دیتے ہیں ان ضمیر فروشوں کو آئینہ دکھاتی چلوں کہ کورونا کے لحاظ سے 50 بدترین ممالک کی فہرست میں بھارت تیسرے نمبر پہ جبکہ پاکستان کرونا پر بہترین انداز میں قابو پانے والے ممالک کی لسٹ میں تیسرے نمبر پر ہے
وزیر اعظم عمران خان ناموس رسالت کے محافظ بن کر ابھرے اور مغربی ایوانوں میں لاالہ اللہ کی دھاڑ پہلی دفعہ سنی گئی ،
تحرک انصاف کے تین سالوں میں وزیر اعظم عمران خان نے دنیا کے ہر فورم پر اسلام فوبیا کے خلاف جنگ لڑی اور دنیا کو بھارت کے سفاک چہرے سے روشناس کروایا
ماضی کی حکومتوں اور اداروں کے درمیان ہمیشہ ایک تناؤ کی کیفیت رہی پہلی مرتبہ پاکستان حکومت اور ادارے ایک صف میں کھڑےہیں جو ملک دشمن عناصر کیلیے خاصی پریشان کن صورتحال ہے
تحریک انصاف کے تین سالہ دور حکومت میں نیب نے پانچ سو ارب روپے کی ریکوری کی جو کہ ماضی کی حکومتوں کے اٹھارہ سالہ دور حکومت میں کی گئ 290 ارب کی ریکوری سے دوگنا ہے
معیشت میں استحکام ایک بڑی کامیابی ہے ،آٹے ،چینی پیٹرول مافیا کے خلاف کاروائ کرتے ہوئے ان تمام بحرانوں پر قابو پایا گیا جو ماضی کی حکومتوں نے کبھی نہیں کیا۔
بیس ارب ڈالر اکاؤنٹ خسارے کے ساتھ شروع ہونے والی حکومت اس کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو 25 ارب ڈالر کے ریکارڈ سر پلس پر لیکر گئ
وزیرا اعظم احساس پروگرام کا آغاز غریب اور مزدور طبقے کیلیے عمران خان کے احساس و فکر کی علامت ہے
علاج غریب کی پہنچ میں ‘ کے تحت تحریک انصاف حکومت نے تمام صوبوں میں مفت علاج کی فراہمی کیلیے صحت کارڈ کا اجراء کیا
کامیاب جوان پروگرام کے انعقاد سے تحریک انصاف نے نوجوانوں میں عزم و ہمت کو استحکام بخشا اور نوجوان صلاحیت کو اگے بڑھنے کا موقع دیا
عمران خان حکومت کے تین سالوں میں کورونا کے باوجود
ٹیکسٹائیل شعبے میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ، آٹو موبائل، کنسٹرکشن انڈسٹری، اسٹاک ایکسچینج میں بھی نمایاں ترقی نظر آئی
تحریک انصاف کے تین سال کسانوں اور زراعت کیلیے ہر لحاظ سے انتہائی مفید رہے ،زراعت کے شعبے کو ترقی دی گئی اور کسان کارڈ کے اجرا سے چھوٹے کسانوں کو بھی آگے بڑھنے کے مواقع میسر آئے ۔
تحریک انصاف نے عورتوں اور اقلیتوں کو مساوی اور آزادانہ حقوق دیے ۔
پاکستان کی 74 سالہ تاریخ میں پہلی دفعہ تحریک انصاف حکومت نے خواجہ سراؤں کے حقوق کیلیے عملی طور پر کام کیا اور ان کیلیے تعلیمی اداروں کا قیام عمل میں لایا گیا ۔
پناہ گاہوں کا قیام تحریک انصاف کا لازوال قدم ہے جس نے لاکھوں بے گھروں کو رہنے کیلیے چھت مہیا کی
کوئی بھوکا نا سوئے پروگرام کے تحت ملک گیر لنگر خانوں کا قیام اور موبائل لنگر خانے وزیرا اعظم عمران کے ریاست مدینہ کی تکمیل کے نظریہ کی جانب اہم پیش رفت ہے
تحریک انصاف نے ان تین سالوں میں سستا گھر سکیم کے تحت ہزاروں بے گھروں کو اپنا گھر بنانے میں معاونت فراہم کی۔
گزشتہ تین سالوں میں تحریک انصاف حکومت نے تعلیمی اصلاحات پر بھی کام کیا جہاں ای لائبریریز کا قیام تعمیر و ترقی کی جانب پیش رفت ثابت ہوئ وہیں یکساں نصاب تعلیم کے نفاز نے بہت سے طالب علموں کو احساس کمتری سے نجات دلا کر وزیر اعظم کے دو نہیں ایک پاکستان کے نظریہ کو تقویت بخشی
ان تین سالوں میں جہاں تحریک انصاف نے بے شمار کامیابیاں سمیٹی وہیں روزگار کے مواقع بڑھنے کے باوجود مہنگائ کے عفریت نے عوام کو اپنی لپیٹ میں رکھا ۔امید ہے آنے والے دو سالوں میں عمران خان اس پر قابو پانے میں کامیاب ہونگے اور غریب عوام کو ریلیف فراہم کریں گے
انشاء اللہ تعالی آنے والے دو سال پاکستان کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی جبکہ اپوزیشن کی بد حالی کے سال ثابت ہونگے ۔اللہ اور عوام کا سلیکٹ کردہ یہ وزیر اعظم نا صرف یہ حکومتی مدت پوری کرے گا بلکہ اگلے پانچ سالوں کیلیے بھی منتخب ہوگا ۔انشاءاللہ ۔
@_Ujala_R