کراچی ایئرپورٹ حملہ سرمد صدیقی پر فرد جرم عائد کردی

کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایئر پورٹ حملہ کیس میں بری سرمد صدیقی پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔ عدالت نے 9 مارچ کو کیس کے تفتیشی افسر اور گواہان کو طلب کرلیا کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں 26 فروری بروز جمعہ ایئر پورٹ حملہ کیس میں بری سرمد صدیقی کو پیش کیا گیا۔ اس موقع پر عدالت نے سرمد صدیقی پر فرد جرم عائد کی، تاہم سرمد صدیقی کی جانب سے صحت جرم سے انکار کیا گیا۔اے ٹی سی عدالت نے آج ہونے والی سماعت میں تفتیشی افسر اور گواہوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں اگلی سماعت پر 9 مارچ کو طلب کرلیا۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سرمد صدیقی کا نام فورتھ شیڈول کے تحت فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ سرمد صدیقی کے خلاف فورتھ شیڈول کی خلاف ورزی کا مقدمہ فیروز آباد تھانے میں درج ہے۔ فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو مقررہ وقت پر تھانے میں حاضری لگانا ضروری ہوتا ہے۔سرمد صدیقی اے پی ایم ایل سندھ کے کنوینر ہیں ، جب کہ اطلاعات کے مطابق سرمد صدیقی اور ان کے ساتھیوں پر 15 مقدمات درج ہیں۔واضح رہے کہ کراچی ایئر پورٹ حملے میں نامزد سرمد صدیقی پر 2017 میں فرد جرم بھی کی گئی تھی۔ اس کے باوجود وہ کراچی میں کئی وارداتوں میں ملوث ظاہر کیے جانے کے باوجود گرفتار نہیں کیے گئے تھے۔ سال 2014 میں کراچی کے ایئر پورٹ حملے میں ان کو بطور سہولت کار نامزد کیا گیا تھا۔سینیر پولیس افسر اور سی ٹی ڈی افسر راجہ عمر خطاب کے مطابق 2014ء میں کراچی ایئرپورٹ پر خود کش حملے کی انویسٹی گیشن کے دوران معلوم ہوا تھا کہ ایک مارے گئے حملہ آور کی جیکٹ سے برآمد پستول سرمد صدیقی نے خریدا تھا.

Comments are closed.