کراچی بمقابلہ لاہور گزشتہ سالوں کا جائزہ

0
71
Lahore Karachi

کراچی بمقابلہ لاہور گزشتہ سالوں کا جائزہ

ایک وقت تھا کہ کراچی پاکستان کا دارلحکومت تھا اور اس اب بھی اس میں کوئی شک نہیں کہ کراچی ایک بڑے بیٹے کی طرح پورے ملک کا سب سے بڑا کاروباری مرکز ہے لیکن افسوس کہ اب ہمیں سیاست دانوں سے یہ سننے کو ملتا ہے کہ جب بھی وہ ووٹ کیلئے کراچی کی عوام کے پاکستان جاتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم کراچی کو لاہور جیسا بنائیں گے. جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اب تک کراچی نے لاہور جیسی ترقی نہیں کی ہے. آپ کو شہباز شریف کا ایک دعوٰی تو یاد ہوگا جب جون 2018 میں انہوں کراچی میں پریس کانفرنس کرتےہوئے کہا تھا کہ؛ "کراچی آیا ہوں اور اب پان کھانے والے بھائیوں کے شہر’کرانچی’ کو لاہور بنادوں گا اور سندھ کو پنجاب کی طرح ترقی یافتہ بناؤں گا۔”

کراچی 1947ء سے 1960ء تک پاکستان کا دار الحکومت بھی رہا۔ موجودہ کراچی کی جگہ پر واقع قدیم ماہی گیروں کی بستی کا نام مائی کولاچی تھا۔ جو بعد میں بگڑ کر کراچی بن گیا ،لاہور پاکستان کا دوسرا بڑاشہر اور صوبہ پنجاب کا دارالحکومت ہے۔ یہ پاکستان کا تاریخی اور ثقافتی شہر ہے جبکہ لاہور کوپاکستان کا دل اور باغوں کا شہربھی کہاجاتاہے۔ لاہور اور کراچی کے ماضی کے کچھ عرصہ پر نظر دوڑائیں تو صوبائی اور وفاقی حکومتوں کی عدم دلچسپی کے سبب کراچی کو وہ مقام یا ترقی نصیب نہ ہوئی جیسے لاہور نے دن بدن کی، اس کی ایک وجہ یہ تھی کہ ہمیشہ سے لاہور چونکہ پنجاب کے ایک بڑے صوبہ کا دارلخلافہ ہے تو وہاں سے ہی حکومتیں بنائی گئیں لیکن البتہ سندھ سے تعلق رکھنے والی پی پی کی حکومت آئی مگر انہوں نے بھی کوئی خاص کمال نہ دکھایا جبکہ اب بھی کئی سال سے لگا تار پی پی کی حکومت ہے مگر اس وقت بھی لاہور کی بہ نسبت کراچی کے حالات بدتر نہیں اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ صوبہ سندھ میں ایک وڈیرہ راج ہے اور اکثر ایسے لوگ ہی کراچی پر حکمرانی کرتے ہیں موجودہ وزیر اعلی اور سابقہ بھی سندھ سے تھے جن کی ناکامی کی بدولت آج بھی کراچی تنزلی کا شکار ہے. روز قتل عام اور چوریاں تو معمول بن گئی ہیں.

مزید یہ بھی پڑھیں؛
بارشیں برسانے والا نیا سلسلہ 24 جنوری تک جاری رہنے کا امکان
فیفا ورلڈ کپ ٹرافی جیتنے پر خراج تحسین،کسان نے مکئی کے کھیت میں میسی کی تصویر بنا دی
رواں برس ہی روسی افواج کو یوکرینی علاقوں سے نکالنا بہت مشکل ہے،امریکا
بلوچستان مالی بحران:فوری اقدامات نہ کئےتوہم سخت فیصلے کرنے پرمجبور ہوںگے، وزیراعلیٰ بلوچستان
جوکچھ امریکن انٹرنیشنل اسکول میں طالبہ کے ساتھ سلوک ہوا اس کی مذمت کرتےہیں:سٹی سکول
نیا پاکستان اورنیا پاکستان اسلامک سرٹیفکیٹ پرمنافع کی شرح میں اضافہ
جبکہ گزشتہ دس سال کو ہی دیکھ لیں تو لاہور نے تیز ترقی کی بہ نسبت کراچی کے کیونکہ میٹرو بس لاہور میں شہباز شریف پہلے لے کر آئے جبکہ کراچی میں اب جاکر کہیں اس طرز کی بسوں کا نظام شروع کیا گیا ہے. اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ سب ان سیاسیوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت جو اس شہر اور صوبے پر حکومت کرتے ہیں، کراچی میں امن و امان کی صورتحال انتہائی مخدوش، ترقیاتی کام ٹھپ، بارشوں کے بعد سیلاب کا منظر، نالوں کی صفائی کا ناقص نظام ، بجلی چوری، سمیت کئی ایسے مسائل ہیں جن پر سالوں سے توجہ نہیں دی جا رہی دوسری جانب لاہور میں حکومتوں نے ترقیاتی کام کروائے، مسائل لاہور میں ہیں لیکن کراچی کی نسبت کم، لاہور میں اورنج ٹرین بھی نظر آئے گی تو میٹرو بھی، لاہور میں سڑکوں پر صفائی ہوتی نظر آئے گی لیکن شاید کراچی کی سڑکوں کی صفائی اہلیان کراچی کے مقدر میں نہیں،

Leave a reply