کراچی: گلگت ائیرپورٹ پر پرندوں کے خطرے سے آگاہی مہم کا آغازوقت کی ضرورت بن کررہ گیاہے ، ادھر اطلاعات کے مطابق اس شعبے سے منسلک افراد اورتنظیموں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ایئرپورٹس پرپرندوں کے خطرات کے حوالے سے جب تک آگاہی مہم نہیں چلائے جائے گی اس وقت تک اس سےمتعلق اقدامات بھی بے معنی ہوں گے، اس لیے کراچی سے لیکرگلگت تک یہ مہم چلائی جارہی ہے

اس حوالے سے کراچی میں مہم کا آغاز کرتے ہوئےلوگوں کا کہنا تھا کہ عوام کی آگاہی کے لیے نمایاں مقامات پر پینافلیکس کی نمائش سے بھی اچھے اثرات مرتب ہوں گے ، یہ پینا فلیکس شہرکی بڑی شاہرات پرلٹکائے گئے ہیں‌

اس کے علاوہ اے پی ایم کے ذریعے ہوائی اڈے کی قریبی مسجد میں مقامی لوگوں کے لیے آگاہی سیشنز کا بھی انعقاد کیا گیا ہے،کراچی سے ذرائع کےمطابق اس مقصد کے تحت ملحقہ مقامی مارکیٹ میں شہریوں میں فلائیرز کی بھی تقسیم کیئے گئے

اے پی ایم کا کہنا تھا کہ تعلیم اور آگاہی کی غرض سے ملحقہ علاقوں میں تعینات ٹیم کی طرف سے فلائر تقسیم کرنے کی سرگرمی عید تک جاری رہے گی۔

 

 ادھر اسی حوالے سے ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ناقص حکمت عملی کے باعث بڑے ایئر پورٹس پر طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سی اے اے نے طیاروں سے پرندے ٹکرانے سے متعلق اعداد و شمار جاری کر دیے، جنوری 2018 سے مئی 2022 تک کی رپورٹ کے مطابق لاہور ایئر پورٹ پر طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے سب سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے۔

ساڑھے 4 سالوں میں ایئر پورٹ پر پرندے ٹکرانے کے 662 واقعات رونما ہوئے، ملکی و غیر ملکی ایئر لائنز دونوں کے طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات رپورٹ ہوئے۔

لاہور ایئر پورٹ پر سب سے زیادہ 198 واقعات رپورٹ کیے گئے، دوسرے نمبر پر کراچی ایئر پورٹ پر 192 واقعات رپورٹ ہوئے، اسلام آباد ایئر پورٹ پر 100 واقعات رپورٹ ہوئے۔

سیالکوٹ ایئر پورٹ پر 53، پشاور ایئر پورٹ پر 40، ملتان ایئر پورٹ پر 26 حادثات، فیصل آباد ایئر پورٹ پر 22 اور کوئٹہ ایئر پورٹ پر 17 حادثات رپورٹ ہوئے۔

اعداد و شمار کے مطابق مجموعی طور پر 60 فی صد حادثات مون سون کے سیزن میں رپورٹ ہوئے، جون، جولائی، اگست اور ستمبر کے مہینوں میں حادثات میں اضافہ دیکھا گیا۔

گزشتہ سال 2021 میں 142 حادثات رپورٹ ہوئے، جنوری 2022 سے مئی 2022 تک 48 حادثات رپورٹ ہو چکے ہیں، سی اے اے کے مطابق حادثات کے باعث ملکی و غیر ملکی ایئر لائنز کو کروڑوں روپے کا مالی نقصان برداشت کرنا پڑا۔

Shares: