کراچی :قتل ہونےوالےطالبعلم ارسلان محسود کی نمازجنازہ کردی گئی ،اطلاعات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاون میں پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے طالب علم ارسلان محسود کی نمازجنازہ ادار کردی گئی ہے

ادھر اورنگی ٹاون سے ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ علاقے میں پولیس اور رینجرز کی نفری بھی تعینات ہے اوراس نماز جنازہ میں کراچی بھرسے اہم شخصیات ، قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ارکان سمیت سماجی اور مذہبی شخصیات سے شرکت کی ہے

وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے کراچی میں پولیس اہلکار کے ہاتھوں مبینہ مقابلے میں نوجوان ارسلان محسود کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔

ادھر وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا تھا کہ کراچی میں پولیس اہلکار کے ہاتھوں نوجوان کے قتل نے پرانے زخم ہرے کردیے، پولیس میں پیپلزپارٹی کے بھرتی غنڈے وردی میں موت بانٹتے ہیں۔

مراد سعید نے کہا کہ اس سے پہلے سندھ کے بہادر بچے نے نقیب اللہ محسود کو قتل کردیا تھا، راؤ انوار کی وحشت نے پورے ملک میں نفرت کی آگ کو سلگایا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ زرداری اور فرزند زرداری نے فتنہ گروں کے گروہ سے راہ و رسم پیدا کیے اور ملک دشمن ایجنڈے کو اپنا کندھا فراہم کیا، عزیر بلوچ اور بابا لاڈلہ جیسے کرداروں کی حقیقت آشکار کے لیے کافی ہے، زرداری سندھ میں پولیس کو مجرموں سے پاک کرنے کو تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ تھر میں سندھ پولیس کے خلاف سراپا احتجاج لوگ گھروں کو نہیں لوٹتے، اپنی آنکھوں سے سندھ میں پولیس گردی کی صورت حال دیکھ کر لوٹا ہوں۔

مراد سعید نے کہا کہ زرداریوں کے راج میں قاتل آزاد، عوام موت کے شکنجے میں ہیں، ارسلان کو نقیب محسود بننے نہیں دیں گے اور نہ ہی حکومت سندھ کو یہ معاملہ دبانے دیں گے۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں پیر کی شب ہونے والا پولیس مقابلہ مشکوک قرار دیا گیا تھا ، نوجوان ارسلان محسود کی ہلاکت پر فائرنگ کرنے والے ‏اہلکار کو گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ ایس ایچ او اعظم گوپانگ کو معطل کردیا گیا تھا۔

مقتول ارسلان ڈمپر ایسوسی ایشن کے عہدیدار کا بیٹا ہے جس کی عمر 20 سال ہے، اہلخانہ کا کہنا تھا کہ بیٹا ‏کوچنگ سینٹر سے واپس جا رہا تھا کہ اسے نشانہ بنایا گیا۔

Shares: