لاہور:کراچی واقعہ انکوائری رپورٹ،نوازشریف کا رویہ پی ڈی ایم کوبھی لے ڈوبے گا،خصوصی رپورٹ،اطلاعات کے مطابق کراچی واقعہ کی انکوائری رپورٹ کے منظرعام کے آنے کے بعد جس ردعمل کامظاہرہ نوازشریف نے کیا ہے ، سنیئرتجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ وہ پی ڈی ایم کے وجود کو بھی خطرات لاحق کردے گا

ذرائع کے مطابق پاک فوج کے سربراہ کی طرف سے انکوائری کرنے اورذمہ داران کے خلاف کارروائی کرنے کے بعد پاکستان کی صف اول کی سیاسی جماعت پاکستان پیپلزپارٹی اورایسے ہی دیگرپی ڈی ایم جماعتوں کی طرف سے اس رپورٹ پرنہ صرف اطمنان کااظہارکیا گیا ہے بلکہ خوش بھی دکھائی دے رہے ہیں‌

کراچی واقعہ کی انکوائری رپورٹ کا سب سے گہرا تعلق پاکستان پیپلزپارٹی کا ہے ، چونکہ سندھ میں پییلزپارٹی کی حکومت ہے اورکراچی میں اس واقعہ کا رونما ہونا حکومت کے لیے بھی پریشانی کا مسئلہ تھا ،

اس واقعہ کے جتنے زیادہ اثرات پیپلزپارٹی پرمرتب ہوئے کسی اورسیاسی جماعت پرنہیں‌،اس انکوائری رپورٹ پراگراعتراض کا حق بنتا ہے تووہ بھی پیپلزپارٹی کا کیونکہ وہ صوبے کی عوام کوجوابدہ ہے

اس کے برعکس نوازشریف جوکہ پی ڈی ایم کوہائی جیک کرنے کی کوشش میں ہے اس رپورٹ کے بارے میں اپنا روایتی ردعمل دکھایا جس کے بعد یہ خدشہ نظرآرہاہے کہ پی ڈی ایم کا شاید پہلے والا رشتہ برقرار نہ رہ سکے

بی بی سی نے بھی اس رپورٹ کے بارے میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رویے پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ بلاول بھٹو اس انکوائری رپورٹ پربڑے خوش دکھائی دیتے ہیں

بی بی سی لکھتا ہے کہ !
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو اس معاملے کی اطلاع شاید ایک جلسہ عام سے خطاب کے دوران ملی۔

گلگت بلتستان کے علاقے نگر میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’میں نے اس معاملے پر ایکشن لینے کا مطالبہ کیا تھا اور اب مجھے خوشخبری مل رہی ہے کہ چیف آف آرمی سٹاف نے انکوائری بھی کی اور ایکشن بھی لیا۔ ہمیں اس کو ویلکم کرنا چاہیے۔ اس قسم کے ایکشن سے اداروں کی انٹیگریٹی (سالمیت) میں اضافہ ہوتا ہے اور جمہوری طریقہ کار بھی یہی ہے کہ جو بھی غلطی ہو اس کی تحقیقات ہوں اور ایکشن لیا جائے۔ جمہوریت کے لیے ہمیں مل کر کام کرنا پڑے گا۔‘

 

دوسری طرف معروف تجزیہ نگار غریدہ فاروقی نے بھی اس کی خوب منظرکشی کی ہے وہ کہتی ہیں‌ کہ !پی ڈی ایم، ملٹری کورٹ آف انکوائری رپورٹ کا خیرمقدم کرتی ہے،

غریدہ فاروقی لکھتی ہیں‌کہ !جمہوریت کی فتح قرار دیتی ہے؛ نواز شریف رپورٹ کو “ریجیکٹ” کر دیتے ہیں۔ پی ڈی ایم کنفیوژن کا شکار ہے یا ن لیگ اور پی ڈی ایم کے بیانیے مختلف ہیں۔۔۔؟

وہ کہتی ہیں کہ ان رویوں سے صاف ظاہر ہے کہ پی ڈی ایم کی سوچ اورفکرمیں بھی تضاد دآگیا ہے اورجب ایسی صورت حال پیداہوجاتی ہے توپھرکسی مشترکہ مقصد کے حصول میں ناکامی ہوتی ہے

وہ کہتی ہیں کہ اب کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے کہ پی ڈی ایم نوازشریف کے رویے کی وجہ سے اپنا وجود یا اپنی حیثیت برقراررکھنے میں شاید کامیاب نہ ہوسکے

Shares: