ملتان سے کراچی جانیوالی ٹرین میں خاتون کے ساتھ ٹرین عملے کی اجتماعی زیادتی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ‏زکریا ایکسپریس واقعہ میں نامزد تینوں ملزمان گرفتار کر لیے گئے

ملزمان کو سمندری، جہانیاں اور شور کوٹ سے گرفتار کیا گیا ملزمان زوہیب، زاہد اور عاقب واقعہ سامنے آمنے پر فرار تھے

قبل ازیں ملتان سے کراچی جانے والی زکریا ایکسپریس میں خاتون کے ساتھ ٹرین عملے نے اجتماعی زیادتی کی ہے خاتون کا تعلق شہر قائد کراچی سے تھا، دوران سفر ٹکٹ چیکر ،انچارج اور ایک اور شخص نے خاتون کے ساتھ زیادتی کی ہے، خاتون مظفر گڑھ سے اپنے سسرال سے واپس کراچی جا رہی تھی، ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، ملزمان ٹرین کا عملہ فرار ہو چکا ہے،

درج ایف آئی آر کے مطابق خاتون کو شوہر نے ڈیڑھ ماہ قبل طلاق دی، خاتون بچوں سے ملنے کے لئے مظفر گڑھ آئی تھی، 26 مئی کو وہ مظفر گڑھ پہنچی اور 27 مئی کو مظفر گڑھ سے کراچی زکریا ایکسپریس کے ذریعے واپس روانہ ہوئی، خاتون کواسٹیشن سے سیٹ نہیں ملی تا ہم خاتون نے اکانومی کلاس کا ٹکٹ بنوا کر سفر کا آغٍاز کر دیا،ٹرین جب روہڑی پہنچی تو ٹکٹ چیک کرنے والے ٹرین کے ملازم زاہد نے خاتون سے کہا کہ وہ اس کو اے سی والی بوگی کی برتھ میں سفر کروا سکتا ہے، اس کے بعد زاہد نے عاقب سے ملوایا اور خاتون کو اے سی والی بوگی میں سفر کرنے کی اجازت دے دی گئی، کچھ لمحوں بعد زاہد آیا اور اس نے خاتون کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی، خاتون نے وہاں سے اکانومی کلاس میں جانے کی کوشش کی تو اسے مارنے کی دھمکی دی گئی، خاتون کو زاہد نے زیادتی کا نشانہ بنایا،بعد ازاں عاقب آیا اور اس نے بھی خاتون کے ساتھ زبردستی گھناؤنا کام کیا ، اسکے بعد ایک اور شخص آیا جس کی شناخت نہیں ہو سکی اس نے بھی خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا،

خاتون جب کراچی پہنچی تو اس نے پولیس کو زیادتی کے بارے میں آگاہ کیا، تھانہ ریلوے پولیس کراچی سٹی نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے تا ہم ملزمان فرار ہو گئے تھے

ترجمان ریلوے کا کہنا ہے کہ زکریا ایکسپریس نجی شعبے کے زیر انتظام چلائی جارہی ہے سی ای او ریلوے نے ڈی ایس ملتان اور کراچی سے واقعہ کی تفصیلات طلب کرلیں آئی جی نے ایس پی ریلوے پولیس کراچی سے تفصیلات طلب کرلیں ریلوے پولیس نے ایف آئی آر درج کرکے ملزمان کیخلاف کارروائی کا آغاز کردیا ایس پی ریلوے کراچی ڈویژن کوثر عباس کو انکوائری افسر تعینات کر دیا گیا ہے ملزمان کی گرفتاری کیلئے خفیہ ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں ،

ترجمان ریلوے کا مزید کہنا تھا کہ 27 مئی کو ملتان سے کراچی جانے والی زکریا ایکسپریس جو پرائیویٹ مینجمنٹ SSR گروپ کے تحت چلائی جا رہی ہے میں افسوسناک واقعہ پیش آیا۔اورنگی ٹاؤن کراچی کی رہائشی مسماۃ ف، 27 مئی کو ملتان سے کراچی جانے والی ٹرین زکریا ایکسپریس میں بیٹھیں۔ روہڑی اسٹیشن کے بعد، عملے میں سے ایک زاہد نے اسے ان کے ساتھ ان کے کمپارٹمنٹ AC بزنس میں بیٹھنے کو کہا جہاں ٹرین کا مینیجر عاقب پہلے سے موجود تھا۔ زاہد، عاقب اور عملے کے تیسرے رکن ذوہیب نے ان سے بد اخلاقی کی۔ جب ٹرین کراچی سٹی سٹیشن پر پہنچی تو اس کو لینے کئی نہ پہنچا چنانچہ مسماۃ ف پلیٹ فارم پر بنچ پر بیٹھ گئیں۔ سٹی سٹیشن پر ڈیوٹی پر موجود ریلوے پولیس اہلکار نے ان سے کسی بھی مسئلے اور درکا مدد کے بارے میں پوچھنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے ریلوے پولیس اہلکار سے اپنی آزمائش یا کسی واقعے کے بارے میں کچھ ذکر نہیں کیا۔جب مسماۃ ف کچھ دیر تک وہیں بیٹھی رہیں تو ریلوے لیڈی پولیس انہیں پولیس سٹیشن ہیلپ سنٹر لے آئی۔ وہاں امدادی مرکز کے اہلکار نے ان کی بہن مس حنا سے رابطہ کر کے ان کو اطلاع دی جو اپنے شوہر کے ساتھ تھانے پہنچیں جس کے بعد مسماۃ ف ان کے ساتھ چلی گئیں۔ اس موقع پر مسماۃ ف نے کسی طرح کا کوئی واقعہ نہ تو رپورٹ کیا نہ ہی قانونی کاروائی کی درخواست کی۔ بعد ازاں ایک مقامی اخبار میں خبر شائع ہونے پر ڈویژنل سپرنٹینڈنٹ کراچی نے مسماۃ ف سے رابطہ کر کے انہیں معاملہ رپورٹ کرنے کی درخواست کی۔ اور اس کے بعد مسماۃ ف کا ڈی سی او ریلوے اور لیڈیز پولیس کے سامنے بیان ریکارڈ کرایا گیا۔ ان کی رپورٹ پر مقدمہ درج کیا جا چکا ہے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ریلوے کو سارے واقعے کی رپورٹ پیش کر دی گئی ہے۔

ترجمان ریلوے کے مطابق عملے کے ارکان پرائیویٹ شعبہ سے ہیں اور آئی جی ریلوے پولیس نے اس ضمن میں ملزمان کی گرفتاری کے لیے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ریلوے نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں ایکشن ہوتا ہوا نظر آئے گا اور واقعے میں ملوث کسی شخص کو نہیں چھوڑا جائے گا۔ وزیر ریلوے اور چیئرمین ریلوے نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور ریلوے انتظامیہ اور ریلوے پولیس کو نامزد ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایت جاری کی ہیں ۔ انہوں نے پرائیوٹ (outsourced) ٹرینوں میں اس قسم کے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے۔اطلاع کے مطابق دو ملزمان گرفتار کر لئے گئے ہیں

بیس ہزار کے عوض خاتون نے ایک ماہ کی بیٹی کو فروخت کیا تو اس کے ساتھ کیا ہوا؟

بھارت ، سال کے ابتدائی چار ماہ میں کی 808 کسانوں نے خودکشی

سال 2020 کا پہلا چائلڈ پورنوگرافی کیس رجسٹرڈ،ملزم لڑکی کی آواز میں لڑکیوں سے کرتا تھا بات

سائبر کرائم ونگ کی کاروائی، چائلڈ پورنوگرافی میں ملوث تین ملزمان گرفتار

سائبرکرائم کے ملزم پکڑنے کیلئے ہمارے پاس یہ چیز نہیں،ڈائریکٹر سائبر کرائمز نے ہاتھ کھڑے کر دیئے

پاکستان میں سائبر کرائم میں مسلسل اضافہ،ہراسمنٹ کی کتنی شکایات ہوئیں درج؟

لینڈ مافیا کے ساتھ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی ملی بھگت،عدالت کا بڑا حکم

سات سالہ گھریلو ملازمہ کو استری سے جلانے پر ملزمان میاں بیوی گرفتار

Shares: