مزید دیکھیں

مقبول

مقبوضہ کشمیر ،ماہ رمضان میں فیشن شو کا انعقاد

مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام گلمرگ میں...

حافظ آباد: ای او عنبرین کاکوٹ چیاں سکول کا دورہ، شاندار انتظامات پر اطمینان

حافظ آباد،باغی ٹی وی (خبر نگارشمائلہ) ای او عنبرین...

ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ محمد یوسف دورہ نیوزی لینڈ سے دستبردار

لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ محمد یوسف...

نعیم حیدر پنجوتھہ نے عمران خان سے علیمہ خان کی شکایت کردی

راولپنڈی: بشری بی بی کے فوکل پرسن نعیم حیدر...

ممبئی سے نیویارک جانے والی فلائٹ کو دوران پرواز بم کی دھمکی

بھارت کے شہر ممبئی سے نیویارک جانے والی پرواز...

کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری

کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری ہے۔

باغی ٹی وی : اولڈ سٹی ایریا کی مختلف سڑکوں اور گلیوں میں بارش کا پانی اور کیچڑ موجود ہے جبکہ کورنگی کاز وے پر ٹریفک کی روانی پانچویں روز بھی تعطل کا شکار ہے۔

سول اسپتال برنس وارڈ کے قریب سے بارش کا پانی مکمل صاف نہ کیا جاسکا سول اسپتال آنے والے راستوں پر بھی پانی موجود ہے ایم اے جناح روڈ پر کے ایم سی آفس کے سامنے اور لائٹ ہاؤس کے قریب بھی پانی ہی پانی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق گذشتہ دنوں شہر میں بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے مون سون کے 2 یکجا ہونے والے سسٹمز(چوتھے اسپیل)کے بعد خلیج بنگال سے اٹھنے والا ایک نیاسلسلہ پانچواں مون سون سسٹم گرج چمک کے ساتھ بارشوں کی شکل میں برسا۔مسلسل بارش کے سبب شیرشاہ کباڑی مارکیٹ،کیماڑی،لائٹ ہاوس بوتل گلی سمیت مختلف علاقوں میں اربن فلڈنگ کی صورتحال دیکھنے میں آئی۔

چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق 17 اور 18 اگست کے درمیان کراچی،بدین،ٹھٹھ میں بارش کےتیز اسپیل ہوسکتے ہیں، بارشوں کا سلسلہ بعدازاں دادو،جامشورو،نارتھ ایسٹ اور سدرن بلوچستان تک پھیلے گا، جس کے نتیجے میں سبی،کوہلو،بارکھان،قلعہ سیف اللہ،نصیر آباد،جعفرآباد،خضداراور لسبیلہ میں تیز بارشوں کا سبب بن سکتا ہے۔

سردار سرفراز کے مطابق سندھ(بشمول کراچی) بلوچستان میں مون سون سلسلہ 19 اگست تک برقرار رہ سکتا ہے،کشمیر،کے پی کے،ساوتھ پنجاب اور اپر پنجاب میں یہ سلسلہ 19 سے20 اگست تک طول پکڑ سکتا ہے-

دوسری جانب بلوچستان کے علاقے پشین میں گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی جس کے نتیجے میں 3 خواتین اور 2 بچے جاں بحق ہوگئے مستونگ میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کی وجہ سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے ، ندی نالوں میں طغیانی اور کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ سیلابی پانی گھروں میں داخل ہوگیا اور کچے مکانات گرگئے ۔

کانک ڈیم کے اسپل وے سے پانی اوور فلو ہوگیا جس کی وجہ سے پانی گھروں میں داخل ہوا سیلاب متاثرین کی بحالی و نقصانات کے ازالے کے لیے ڈی جی پی ڈی ایم اے نے 14 رکنی کمیٹی قائم کردی ہے۔