‏پی ٹی آئی رہنماء خرم شیر زمان انصاف ہاؤس میں میڈیا سےگفتگو کی.جنرل سیکرٹری کراچی سعید آفریدی،نائب صدرکیپٹن رضوان ،اراکین اسمبلی شہزاد قریشی، ڈاکٹر عمران شاہ،ڈاکٹر سیما ضیاء موجود تھے۔ ‏سندھ حکومت صوبے میں کام کرے یا نہیں ہماری زمہ داری ہے اسے اجاگر کریں اس پر آواز اٹھائیں سندھ حکومت کرونا ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے میں ناکام ہوچکی ہے اطلاعات ہیں کہ بلیک فنگس جیسے وائرس بھی بڑھ رہے ہیں۔ کل کلفٹن کے پارک میں عوام کا میلا لگا ہوا تھا۔‏پارک میں بچے اور عوام کو ہجوم تھا۔
پی ٹی آئی خرم شیر زمان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ایک طرف کاروباری سرگرمیاں بند تھیں جس سے کاروبار متاثر ہوا بلاول ہاؤس کے سامنے پارک میں رش سندھ حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔دن دہاڑے ڈکیت گھروں میں گھس رہے ہیں۔‏فور ویلرز سگنل پر موجود ہوتے ہیں ۔پچھلے 6 ماہ میں وارداتوں کی تعداد ہزاروں میں ہے، اس ماہ 88 لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔اندرون سندھ میں ڈکیت پولیس کو دھمکا رہے ہیں ۔اغواءکار مغویوں کی ویڈیوز بناکر جاری کررہے ہیں۔‏ماہ رمضان میں کاروباری حضرات کو بھتے کی پرچیاں بھی دی گئیں۔خرم شیر زمان نے کہا وزیر اعلیٰ سندھ میں امن و امان قائم رکھنے میں ناکام ہوگئے ہیں کرائم پوری دنیا میں ہوتا ہے لیکن کراچی کا کرائم ریٹ اپنی حد پار کرچکے ہیں آئی جی وزیر اعلیٰ کی خواہش پر لگایا گیا۔‏آئی جی منظر عام پر کیوں نہیں ہیں۔آئی جی نے سندھ میں کرائم کی وارداتوں پر کتنے اجلاس کیے ؟ میرا سوال ہے وفاقی حکومت نے 14 سال انہیں فنڈز دیے وفاقی فنڈز کا کہاں استعمال کیا ہمیں بتایا جائے بحیثیت وزیر اعلیٰ آپ نے کیا اقدامات کئے۔‏وزیر اعلیٰ چاہیں تو اپنے دفتر میں ہمیں تفصیلات سے آگاہ کرسکتے ہیں سیف سیٹی پروجیکٹ کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا جائے اگر ہمیں نہیں بتاتا گیا تو مجبوراً ہمیں شہریوں کی خاطر سڑکوں پر احتجاج کرنا ہوگا۔

Shares: