کراچی کی تاجر برادری کی آواز وفاق اور صوبے میں بلند کریں گے، خالد مقبول صدیقی
سابق وفاقی وزیر اور ایم کیوایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی کی تاجر وصنعتکار برادری کو درپیش مسائل کے حل کے لیے وفاق اور صوبے کی سطح پر آواز بلند کریں گے اور کراچی کے اصل نمائندے ہونے کی حیثیت سے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ یہ بات انہوں نے نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری( نکاٹی) کے دورے کے موقع پر صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر نکاٹی کے صدر فیصل معیز خان، سینئر نائب صدر شبیر اسماعیل، نائب صدر نعیم حیدر، این کے آئی ڈی ایم سی کے سی ای او صادق محمد، سینئر ممبران سید عثمان علی، سید طارق رشید کے علاوہ ممبران کی کثیر تعداد موجود تھی۔
خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ کراچی کا نوحہ ستر سالوں سے سنایا جا رہا ہے جو پاکستان کو پال رہا ہے اس کے ہاتھ کاٹ دینے سے پاکستان کی بقا کا مسئلہ پیدا ہوگا۔
ورلڈ بینک کے تحت جنوبی ایشیا کا پہلا ماس ٹرانزٹ ایم کیو ایم دور میں کراچی میں بننا تھا۔ماس ٹرانزٹ بھی کراچی کا منصوبہ تھا مگر وفاق نے منصوبوں کے لیے گارنٹی فراہم نہیں کی ۔ کراچی میں نکاسی آب اور فراہمی آب کے بڑے منصوبے ایم کیو ایم نے پیش کیے۔ انہوں نے مزید کہاکہ وہ صنعتکاروں کے مسائل ایم کیو ایم کے چار اراکین سمیت پی ٹی آئی کے کراچی سے منتخب چودہ نمائندوں کے سامنے رکھیں گے۔
صنعتکار اور تاجر ہمارے ساتھ کھڑے ہوں نا ہوں مگر ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔نکاٹی کے صدر فیصل معیز خان نے کہاکہ ایم کیو ایم کراچی کی تاجروصنعتکار برادری کی حقیقی آواز بنے اور سندھ اسمبلی میں ہمارے مسائل کو اجاگر کرے کیونکہ سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا شہر کراچی کو نہ اس کا حق ملا اور نہ مساوی بنیادوں پر وسائل فراہم کیے گئے۔انہوں نے صنعتوں کو درپیش کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ جب تک ون ونڈو سہولت فراہم نہیں کی جاتی اس وقت تک کراچی کی تجارت وصنعت ترقی نہیں کرسکتی۔