کراچی میں یونیورسٹی روڈ پر 84 انچ قطرکی پانی کی سپلائی لائن دوبارہ ٹوٹ گئی۔
باغی ٹی وی: جامعہ کراچی کے قریب بی آر ٹی ریڈ لائن کے تعمیراتی کام کے دوران پانی کی لائن ٹوٹی جس کے باعث شہر کو 70 فیصد پانی کی سپلائی معطل ہوگئی،کراچی میں پانی کا ایک بار پھر بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، یونی ورسٹی روڈ پر 84 انچ کی لائن کے مرمتی کام کی وجہ سے شہر کے بڑے حصے کو پانی کی فراہمی پیر سے بند کردی جائے گی، ریڈ لائن کی تعمیرات کے دوران 3 دسمبر کو متاثر ہو نے والی پانی کی لائن شہریوں کیلیے عذاب بن گئی-
3 دسمبر کو ریڈ لائن کی تعمیرات کے دوران 84 انچ قطر کی لائن کو 2مقامات سے پھاڑ دیا گیا تھا جس کے بعد شہر کا پانی بند کر کے 8 دن بعد واٹر کارپوریشن نے مرمتی کام مکمل کیا تھا تاہم 24 گھنٹے بعد ہی ایک متاثرہ مقام سے پانی کا رساؤ شروع ہوگیا تھا لیکن واٹر کارپور یشن کی جانب سے پانی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری ہے تاہم اب واٹر کارپوریشن نے فیصلہ کیا ہے جس مقام سے لائن میں رساؤ آرہا ہے اس کا مرمتی کام پیر سے شروع کیاجا ئے گا تاہم ایک بار پھر کراچی کے بڑے حصے کو پانی کی فراہمی بند کی جائے گی-
ذرائع کا کہنا ہے کہ 48 سے 72 گھنٹوں کیلیے پانی کی فراہمی بند رہے گی زیادہ علاقے جو متاثر ہوں گے ان میں کورنگی ، لانڈھی، شاہ فیصل کالونی ، ملیر، گلستان جوہر، اولڈ سٹی ایریا ، طارق روڈ، اولڈ سٹی ایریا ،لیاری، لیاقت آباد، پی آئی بی کالونی سمیت متعدد شامل ہے متاثرہ علاقوں کے مکین ہفتہ اور اتوار کو کا ذخیرہ کرلیں تاکہ آنے والوں دنوں میں پانی کی شدید کمی کا سامنا کرنا ہوگا ۔
ترجمان واٹر بورڈ کے مطابق پائپ لائن ٹوٹنے سے شہر میں 250 ملین گیلن پانی کی یومیہ قلت ہےبی آر ٹی کے تعمیراتی کام کے سبب 15دن میں تیسری بار لائن پھٹی ہے۔
دوسری جانب واٹر کارپوریشن نے ٹرانس کراچی کے سی ای او کو خط لکھ کر 3 کروڑ 50 لاکھ روپے ہرجانے کا مطالبہ کیا ہےترجمان کا کہنا تھاکہ بی آر ٹی تعمیراتی ٹیم کام کے دوران احتیاط برتے، پائپ لائن کے نقصان کے باعث پانی کی قلت سے شہر بھر میں مشکلات ہیں، رپورٹ کے مطابق کنٹریکٹرزکی غفلت اورعدم تعاون کو حادثے کی اہم وجوہات قرار دیا گیا ، پانی کی لائن کی مرمت اورترسیل بحال کرنے میں ساڑھے3کروڑ روپے خرچ ہوئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بھی یونیورسٹی روڈ پر84 انچ قطر کی مین لائن دو بار پھٹ چکی ہے جس کے باعث شہر میں پانی کی فراہمی متاثر ہوئی تھی۔