کراچی میں ایوان تجارت و صنعت جنرل ہسپتال پی ایس سرسید تھانے کی حدود میں ڈاکٹروں کی غفلت نے ایک نوجوان کی جان لے لی جبکہ موقعہ سے کمپاؤڈر اور دیگر عملہ فرار ہوگیا ہے.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفات پانے والے عرفان قدیر ولد مشتاق قدیر کے ساتھ ہونے والا یہ افسوس ناک واقعہ لمحہ فکریہ ہے. وفات پانے والے شخص کے اہل خانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ آجی سندھ ، ڈی جی رینجرز، گورنمنٹ آف پاکستان سے فوری طور پر اسپتال اور عملے کے خلاف اسپتال کے مالکان کے خلاف فوری ایف آئی آر کاٹیں اور مجرمان کو کیفر کردار تک پہنچائیں-
لواحقین کا کہنا ہے کہ انہوں نے بار بار ڈاکٹر اقبال کو بولا کے کمپاؤنڈر نے ڈرپ فل اسپیڈ سے کھولی ہوئی ہے مگر ڈاکٹر نے لواحقین کو جھڑک کر بولا ڈاکٹر میں ہوں یا آپ، ان کا کہنا تھا کہ ادویات کی بھی جانچ پڑتال کروائی جائے. بھاگنے والے کمپاؤنڈر کی گرفتاری عملے کی گرفتاری مالکان کی گرفتاری فوری عمل میں لائی جائے اور اسپتال کو سیل کیا جائے-
جاں بحق شخص کے لواحقین نے الزام عائد کیا ہے کہ اسپتال کے مالکان نے کچھ لوگوں کو بلوایا اور ان سے لواحقین پر تشدد کروایا اور سنگین نتائج بھکتنے کی دھمکیاں بھی دیں.