کراچی اور گرد و نواح میں مون سون بارشوں کے چوتھے اسپیل کے تحت بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
کراچی میں بدھ کی دوپہر بارش کا سلسلہ شروع ہوا جس کے باعث گزشتہ 4 روز سے جاری شدید گرمی کا زور کسی حد تک ٹوٹ گیا۔
دوسری جانب بعض علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون ہوائیں مشرق سے مسلسل سندھ میں داخل ہورہی ہیں اور جمعرات تک یہ مزید شدت اختیار کرلیں گی۔
کہاں کتنی بارش ہوئی
کراچی میں بدھ کو صبح 11 بجے سےدوپہر 3 بجے تک سب سے زیادہ بارش قائد آباد میں32ملی میٹرریکارڈ کی گئی۔
اس کےعلاوہ ائیرپورٹ اولڈ ایریا 18 ملی میٹر،جناح ٹرمنل25 ملی میٹر، پی اے ایف بیس فیصل 26 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔
پی اے ایف بیس مسرور11 ملی میٹر، موسمیات 19 ملی میٹر، ناظم آباد 22 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
ڈیفنس فیزٹو17 ملی میٹر، سعدی ٹاؤن18 ملی میٹر، سرجانی ٹاؤن26 ملی میٹر، کیماڑی6 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔
گلشن معمارمیں9 ملی میٹر اور کورنگی میں14ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔ کراچی میں سب سے کم بارش گلشن حدید میں 4 ملی میٹرریکارڈ ہوئی۔
کےالیکٹرک کا موقف
کراچی میں بارش کے باعث کےالیکٹرک کے300 فیڈرز ٹرپ ہوگئے۔ ضلع وسطی، شرقی، ملیر اور غربی کے متعدد علاقوں میں بجلی غائب ہوگئی۔ترجمان کےالیکٹرک نے بتایا کہ کےای کا سسٹم مستحکم ہے اورفیڈرزحفاظت کے پیشِ نظر بند ہیں، کچھ علاقوں میں پانی، کنڈوں کے پیش نظر حفاظتی اقدام لینا ناگزیر ہے۔
مون سون ہواؤں کے باعث 14 اگست تک کراچی کے علاوہ سندھ کے جنوبی اضلاع اور بلوچستان کے ساحلی اور میدانی علاقوں میں وقفے وقفے سے گرج چمک کے ساتھ کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارشیں ہوسکتی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کے باعث کراچی، حیدرآباد، بدین، ٹھٹہ، سجاول، جام شورو اور قمبر شہدادپور میں سیلابی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے۔
شدید بارشوں کے باعث کیچمنٹ ایریاز میں پانی آنے سے حب اور تھڈو ڈیم پر دباؤ بڑھ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ 14 اگست تک سمندر میں شدید طغیانی کے باعث اونچی لہریں پیدا ہوسکتی ہیں جس کے پیش نظر ماہی گیر کھلے سمدر میں جانے سے گریز کریں۔