کراچی میں معروف عالم دین،شیخ الحدیث کی وفات

0
56

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جامعہ احسن العلوم کراچی کےمہتمم شیخ الحدیث مفتی زر ولی خان انتقال کرگئے۔

مفتی زر ولی خان گزشتہ تین ماہ سے شدید علیل تھے اور کراچی کے ایک ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ اطلاعات کے مطابق مفتی زرولی خان کرونا کا شکار ہوئے تھے اور کرونا سے ہی ان کی موت ہوئی ہے،ان کی عمر 67 برس تھی اور وہ جامعہ احسن العلوم میں بطور مہتمم و شیخ الحدیث والتفسیر خدمات سرانجام دے رہے تھے۔

مفتی زر ولی خان 1953 میں ضلع صوابی کے قصبے جہانگرا میں پیدا ہوئے، انہوں نے جامعہ علوم الاسلامیہ بنوری ٹاؤن کراچی سے درس نظامی کی سند حاصل کی، مولانا یوسف بنوری اور مولانا عبداللہ کاکا خیل جیسے اکابرین مفتی زر ولی کے اساتذہ میں شامل تھے۔

مفتی زرولی خان نے گلشن اقبال کراچی میں 1978 میں مدرسہ احسن العلوم کی بنیاد رکھی اور تمام عمر یہاں قرآن و حدیث کی تعلیم دیتے رہے،

مفتی زرولی خان کا جنازہ کل صبح 11:00بجے احسن العلوم سے متصل گراؤنڈ میں ادا کیا جائے گا،نما زجنازہ میں دینی مدارس کے طلبا، علما کثیر تعداد میں شرکت کریں گے.

مفتی زرولی کی وفات پر سیاسی و سماجی رہنماؤں نے اظہار تعزیت کیا ہے اور انکے لئے دعائے مغفرت کی ہے،

تبلیغی جماعت کے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کا کہنا تھا کہ انالله وانا اليه راجعون…..مفتی زر ولی خان رحمة الله عليه آج اپنے اللہ کی طرف رخصت ھو گئے ھیں،مرحوم علم و عمل کی راہ میں اپنی مثال آپ تھے،اللہ مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور تمام پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائیں۔

Leave a reply