شہرقائد میں پولیو کے بڑھتے کیسز، وزیراعلیٰ سندھ کا بڑا حکم
شہرقائد میں پولیو کے بڑھتے کیسز، وزیراعلیٰ سندھ کا بڑا حکم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبہ سندھ میں پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی کوتاہیوں کو شناخت کرکے ان کو ٹھیک کرنا ہوگا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں صوبائی پولیو ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا،اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ اس سال سندھ میں چودہ پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس میں چھ کراچی ڈویژن اور آٹھ صوبے کے دیگر ڈویژن میں ہوئے ہیں۔
اجلاس میں وزیر صحت، وزیر بلدیات، شہناز وزیر علی، پرنسپل سیکریٹری، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری بلدیات، سیکریٹری صحت، سیکریٹری تعلیم، میئر کراچی، ایڈیشنل آئی جی کراچی، تمام ڈویژنل کمشنرز، ڈبلیو ایچ او، یونیسیف اور دیگر متعلقہ افسران نے بھی شرکت کی.
اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ گڈاپ، گلشن، بلدیہ، لانڈھی، سائٹ ایریا اور لیاقت آباد سے نمونے لیے گئے تھے۔ نمونوں سے ثابت ہوا کہ پولیو وائرس ان علاقوں میں موجود ہے۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ میں پولیو ویکسین سے جو بچے رہ گئے ان کی تعداد 2 لاکھ 412 ہے، کراچی ڈویژن میں 1 لاکھ 73 ہزار 521 بچے ویکسین سے رہ گئے ہیں۔ نئی مہم میں 90 لاکھ 89 ہزار 234 بچوں کی پولی وویکسین کا ہدف رکھا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ 16 دسمبر سے پولیو کے خلاف نئی مہم شروع کریں۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ دوہزار اٹھارہ میں پورے صوبے میں ایک کیس ہوا تھا، اس سے ظاہر ہے کہ کہیں کوتاہی ہے، ہمیں اپنی کوتاہیوں کو شناخت کرکے ان کو ٹھیک کرنا ہے، بعد ازاں وزیراعلیٰ سندھ نے 16 سے 22 دسمبر 2019 کی پولیو کے خلاف مہم کیلئے ڈویژنل اور ضلعی کمیٹیوں کو بھرپور تیاری کرنے کی ہدایت کی۔
خیبر پختونخواہ میں پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز، حکومت نے بڑا فیصلہ کر لیا
بنوں میں پولیو کا ایک اور کیس، انسداد پولیو مہم جاری
سابق وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ نے ملک میں پولیو اور ڈینگی کے بڑھتے کیسز پر کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا,ملک میں پولیواورڈینگی کی تشویشناک صورتحال ہے،اس نااہل حکومت کوپورا ایک سال دیا ،حکومتی سطح پرپولیومہم اورصحت وتعلیم کا بیڑہ غرق کردیا گیا،اس وقت 65پولیو کے کیسز ہیں ،پولیو مہم کا بیڑا غرق ہوچکا ہے وفاق اورصوبائی حکومتوں کا آپس میں کوئی رابطہ نہیں،
خیبر پختونخواہ میں انسداد پولیو مہم میں رکاوٹ پولیو سٹاف بن گیا
پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈہ، سات تعلیمی اداروں کے خلاف کاروائی
سوشل میڈیا پر پولیو مخالف مواد، کتنے اکاونٹس بند ہوئے، حیران کن خبر
سائرہ افضل تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنےدورمیں پولیو پروگرام میں شفافیت لائے،ہمارے دورمیں بھی پولیووائرس تھا لیکن ہم نے اس کومحدود رکھا،حکومت پولیواورڈینگی پربھی کمیشن بنائے اورذمہ داروں کا تعین کرے