کراچی میں زہریلی گیس کا پھر حملہ، ہلاکتیں 8 ہو گئیں،مریضوں میں اضافہ
کراچی میں زہریلی گیس کا پھر حملہ، ہلاکتیں 8 ہو گئیں،مریضوں میں اضافہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شہر قائد کراچی میں پراسرار زہریلی گیس کیماڑی سے نکل کر دوسرے علاقوں میں پھیلنے لگی، گیس سے متاثرہ مزید 86 افراد کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا، زہریلی گیس سے ہلاکتوں کی تعداد 8 ہو گئی،
کیماڑی میں بھی ایک بار پھر زہریلی گیس شہریوں کو متاثر کرنے لگی، گزشتہ روز کے مقابلے میں زیادہ شدت سے گیس کا اخراج ہورہا ہے، ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مریضوں کی تعداد میں غیرمعمولی اضافہ ہورہا ہے، اسپتال لائے گئے 3 افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔
پرسرار اور زہریلی گیس کیماڑی سے نکل کر کھارادر اور رنچھوڑ لائن تک پہنچ گئی، گیس سے متاثر ہوکر مزید 86لوگ اسپتال میں داخل ہوگئے، پرسرار گیس سے متاثر ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 220 تک پہنچ گئی۔
شہر قائد کراچی کے ہسپتالوں میں گیس سے متاثرہ مریضوں کی آمد جاری ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کیماڑی واقعے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور غمزدہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کی ہے،
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت کیماڑی کی صورت حال سے متعلق اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی، کمشنرکراچی اور صوبائی کابینہ کے اراکین نے شرکت کی۔دوران اجلاس مراد علی شاہ نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہلاکتوں پر بہت افسوس ہوا ہے، ابھی تک تعین کیوں نہیں کیا جاسکا کہ اموات کیوں ہوئیں؟ وزیراعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ لوگ ریلوے سے کالونی سے منتقل ہورہے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ایئر کوالٹی بلکل خراب ہے، ایئر کوالٹی چیک کروا کر اس زہریلی گیس کا سورس چیک کرنا بہت ضروری ہے،
کیماڑی سے زہریلی گیس سے متاثر ہوکر جناح ہسپتال میں لائے جانے والے مریضوں میں شمس ، جہانزیب ، وقاص،۔رضوان ، فرحان احمد ۔ غلام مصطفی ۔ مریم زوجہ زماد حیدر 20 سال ۔ اختر ولد نامعلوم 40 سال ۔ گنگارام ولد خوما ہندو 55 سال ،شازیہ زوجہ جاوید سمت 16 افراد شامل ہیں.
شہر قائد میں زہریلی گیس، کسٹم ہاؤس کے ملازمین بے ہوش، کسٹم ہاؤس کو تالے لگ گئے
کیماڑی میں نجی اسپتال کے چیف آپریٹنگ آفیسر ڈاکٹر فہیم کا کہنا ہے کہ اسپتال میں 100 سے زائد متاثرہ افراد لائے گئے، زیادہ تر مریضوں کو سانس کی تکلیف تھی۔ سگریٹ پینے والے اور سانس کے مرض کے شکار افراد زیادہ متاثر ہوئے ہیں، متاثرہ افراد میں سے کافی تعداد کو پیٹ درد کی شکایت بھی ہے، مریضوں کو علاج معالجے کی مفت سہولت دے رہے ہیں۔ لیبارٹری تجزیے کے لیے بھی مریضوں کے نمونے حاصل کر لیے گئے ہیں، نتائج آنے پر معلوم ہو سکے گا کہ کون سی گیس جسم میں داخل ہوئی۔
زہریلی گیس سے ہلاکتوں کے باعث کراچی کے شہری خوف میں مبتلا ہیں، ابھی تک اس بارے میں کچھ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ گیس کہاں سے آئی،
کراچی میں زہریلی گیس کا اخراج کہاں سے ہوا؟ چیئرمین کے پی ٹی بول پڑے