کراچی : کراچی میں فالٹ لائنز کی موجودگی کا انکشاف۔
تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر محکمہ موسمیات زاہد رفیع نے بدھ کی رات کو کراچی میں آنے والے زلزلے کے بعد تشویش ناک انکشاف کیا ہے۔ زاہد رفیع کے مطابق شہر قائد کراچی میں فالٹ لائنز موجود ہیں، مطابق زلزلے کے بعد صورتحال کا تجزیہ شروع کر دیا ہے۔ ماہر موسمیات نے زلزلے کو غیر معمولی قرار دیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے زاہد رفیع نے بتایا کہ کراچی میں آنے والے زلزلے نے ہم سب کو حیران کر دیا ہے۔ زلزلے کا مرکز کراچی ہی تھا جبکہ گہرائی صرف 15 کلومیٹر تھی۔ 15 کلومیٹر کی گہرائی کم سمجھی جاتی ہے۔ کراچی میں اتنی شدت کا زلزلہ نہیں آتا۔ واضح رہے کہ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بدھ کی رات کو زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔
گلشن اقبال، گلستان جوہر،گلشن حدید، آئی آئی چندریگر روڈ، ملیر، اسکیم33، صدر، گلزارہجری، پورٹ قاسم، قائدآباد، کھوکھراپار ملیرم، لیاری، شیرشاہ، کھارادر، کیماڑی سمیت مختلف علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکوں کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا۔ زلزلے کے بعد لوگ خوف زدہ ہو کر گھروں اور عمارتوں سے باہر نکل آئے اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے رہے۔
بتایا گیا ہے کہ زلزلے کی شدت 4 عشاریہ 1 تھی۔ زلزلے کی زیر زمین گہرائی 15 کلومیٹر جبکہ مرکز ڈی ایچ اے کے جنوب میں 15 کلومیٹر دور کا علاقہ بتایا گیا ہے۔ زلزلے کے باعث کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں۔ یاد رہے کہ حالیہ کچھ عرصے کے دوران ملک کے کچھ علاقے مسلسل زلزلوں کی زد میں رہے ہیں۔ بلوچستان میں ہرنائی اور آس پاس کے علاقے، جبکہ خیبرپختونخواہ میں سوات ریجن میں آئے روز زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جاتے ہیں، جس باعث ان علاقوں کے شہری مسلسل خوف کی فضاء میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔