معروف سماجی رہنما و ماہر تعلیم حنید لاکھانی نے کہا ہے کہ شہر قائد میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے شہر میں مختلف وبائی امراض پھیل رہے ہیں کراچی کے وہ علاقے جہاں غریب یا متوسط گھرانے رہ رہے ہیں وہاں صفائی ستھرائی کا کوئی جامع نظام نہ ہونے کی وجہ سے زیادہ گندگی پھیل رہی ہے اور گندی گلیوں میں جب بچے کھیلتے ہیں تو مختلف جراثیم لگنے سے وہ بیمار ہوجاتے ہیں ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے حنید لاکھانی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کیا ، حنیدلاکھانی نے کہا کہ کراچی میں کچرے کے ڈھیرو ں سے اٹھنے والا تعفن اوربدبو نے شہریوں کو شدید ذہنی کوفت اور اذیت میں مبتلا کردیا ہے کئی ماہ تک کراچی کی شاہراہوں ہر کچر ا پڑ ا رہتا ہے لیکن انتظامیہ کے پاس اس کو ٹھکانے لگانے کے لیے کوئی منصوبہ بندی یا وقت نہیں ہوتا جس کی وجہ سے کراچی کی شاہراہیں بھی تباہ ہورہی ہیں اور آدھی سڑک پر کچرا ہونے کی وجہ سے ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوتی ہے متعلقہ اداروں کی غفلت اور لاپرواہی سے صفائی ستھرائی کے معاملات اور نظام تباہ و برباد ہوچکا ہے جبکہ شہر کی صفائی کے لیئے جاری ہونے والا فنڈ بھی کرپشن کی نذر ہوجاتا ہے، انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا ایسا شہر ہے جہاں سے اربوں کا ٹیکس جمع ہوتا ہے بیرون ممالک سے لوگ کراچی آتے ہیں بڑی بڑی کاروباری شخصیات اور سیاسی و سماجی شخصیات اس شہر میں بستی ہیں لیکن ان سب کے باوجود کراچی میں گندگی کے ڈھیر لگے ہوتے ہیں اور یہ گندگی کا یہ مسئلہ کو ئی ایک روز یا ایک ماہ کا نہیں ہے کہ جو انتظامیہ کو نظر نہ آتا ہو سالوں سے شہر میں گندگی کے ڈھیر، سیوریج نظام کی تباہی، نکاسی آب کے سسٹم کا نہ ہوتا سمیت دیگر ایسے مسائل ہیں جو صرف اور صرف انتظامیہ کی سستی اور نا اہلی کی وجہ سے ہیں ورنہ اگر انتظامیہ اپنی ذمہ داریوںکو احسن اور پوری ایمانداری سے نبھائے تو یہ مسائل تو پیداہی نہ ہوں یہ وہ مسائل ہیں جن کو اپنے ہاتھ سے پیدا کیا گیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کراچی کو کسی سازش کے تحت گندگی کے ڈھیر میں تبدیل کیا گیا ہے لیکن باشعور کراچی کے شہری اپنے شہر کو کسی بھی سازش کا چال کا شکار نہیں ہونے دیں گے

Shares: