کراچی پولیس آفس حملہ؛ پولیس اور رینجرز اہلکاروں سمیت 4 افراد شہید جبکہ 3 دہشتگرد ہلاک

0
45
police

کراچی پولیس آفس حملہ؛ پولیس اور رینجرز اہلکاروں سمیت 4 افراد شہید جبکہ 3 دہشتگرد ہلاک

کراچی پولیس چیف کے دفتر پر حملے کے بعد عمارت کو دہشت گردوں سے کلیئر کرا لیا گیا ہے جہاں اس حملے میں تین دہشت گرد مارے گئے۔ جبکہ ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کامیابی سے مکمل کر لیا گیا ہے اور عمارت پر حملہ کرنے والے تینوں دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ فیصل کو سیکیورٹی کی وجہ سے بند کیا تھا تاکہ آپریشن کو بلا کسی تعطل جاری رکھا جا سکے اور لوگوں کو بھی تکلیف نہ ہو۔ جبکہ اس حملہ میں اب تک چار اہلکار شہید اور 23 لوگ زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں علاوہ ازیں تین دہشت گردوں کو مار دیا گیا ہے.

ترجمان سندھ رینجرز نے کہا کہ آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے اور عمارت کی کلیئرنس کا عمل جاری ہے۔ گورنر سندھ کرام ٹیسوری نے بھی آپریشن کامیابی سے مکمل ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہ آپریشن منٹوں میں بھی ختم کرسکتے تھے لیکن ہماری حکمت عملی یہی تھی کہ چونکہ ملک میں اپکستان سپر لیگ ہو رہی ہے تو اگر ہم ان دہشت گردوں کو زندہ گرفتار کر لیتے تو ان کو میڈیا کے سامنے پیش کر دیتے اور ان کے اسپانسرز اور سہولت کاروں کو عیاں کرتے کہ یہ وہ لوگ ہیں جو کراچی کے اندر اور پاکستان کے اندر بدامنی پھیلا کر دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے کہ جیسے پاکستان میں بہت زیادہ دہشت گردی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری فورسز نے دہشت گردوں کو ناکام کردیا ہے اور ہماری رینجرز اور پولیس نے انہیں ناکام بنا دیا ہے، انہوں نے بہت اہم کردار ادا کیا لیکن مجھے افسوس ہے کہ ہمارے پولیس کے دو جوان شہید ہو گئے اور رینجرز کے کرنل سمیت چھ جوان زخمی ہیں۔ اس سے قبل کراچی پولیس چیف ایڈیشنل آئی جی سندھ جاویدعالم اوڈھو نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے حملے کی تصدیق کی تھی اور بتایا کہ میرے دفتر پر حملہ ہوا ہے اور فائرنگ ابھی جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پانچ منزلہ عمارت کی تین منزلیں کلیئر کرا لی گئی ہیں البتہ حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔

انہوں نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حملہ شام 7 بجکر 10 منٹ پر کیا گیا جس میں دو دہشت گردوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے فوج سے مدد طلب کی ہے، ہم وفاقی حکومت کے ساتھ تعاون کررہے ہیں اور ہماری اولین ترجیح صورتحال کو کنٹرول میں لانا ہے۔ ترجمان سندھ رینجرز نے بیان میں کہا کہ کراچی پولیس چیف کے دفتر پر حملے کی اطلاع پر رینجرز کوئیک رسپانس فورس (کیو آر ایف) نے جائے وقوع پر پہنچ کر علاقے کا گھیراؤ کر لیا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں
اگرعوام کو پی ایس ایل کا ترانہ اچھا نہیں لگا تو بھائی حاضر ہے:علی ظفر
ڈی آئی خان:کوئٹہ سے پشاور جانے والی مسافر بس کو حادثہ۔،2 خواتین جاں بحق،25 افراد زخمی
دوسری درخواست ضمانت، عمران خان کو عدالت نے پیر کو طلب کرلیا
ترکیہ کے صدر اردوان اور وزیراعظم شہبازشریف کے درمیان ملاقات
کراچی کنگز کو ہوم گراؤنڈ پر مسلسل دوسری شکست، اسلام آباد 4 وکٹوں سے کامیاب
انہوں نے کہا کہ رینجرز نے پولیس کے ہمراہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے اور ابتدائی طور پر 8 سے 10 مسلح دہشت گردوں کی جانب سے حملہ اور ان کی وہاں موجود گی کی اطلاع پر کارروائی عمل میں لائی گئی۔ پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے ڈان کو بتایا کہ جناح ہسپتال میں دو لاشیں اور تین زخمیوں کو لایا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں پولیس اہلکار لطیف، رینجرز اہلکار عبدالرحیم اور ایک ایدھی رضاکار بھی شامل ہے۔

Leave a reply