کراچی پر دعوے کرنے والے جونہ تین میں ہیں نہ تیرا میں،شور شرابہ سے سیاست نہیں ہوتی

0
42

صوبائی وزراء سید ناصر حسین شاہ، سعید غنی اور نواب تیمور ٹالپر نے کہا ہے کہ وہ نا اہل، نالائق حزب اختلاف کے مشکور ہیں جنہوں نے بجٹ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی ، نہ ہی کوئی کٹوتی کی تحریک جمع کروائی اور بجٹ آسانی سے منظور ہونے دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر نے جب بجٹ ووٹنگ کے لیے ایوان میں پیش کیا تو کسی نے اس کی مخالفت نہیں کی۔اس کا مطلب یہ ہے کہ بجٹ مشاورت اور اتفاق رائے سے منظور ہوا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بجٹ منظوری کے بعد سندھ اسمبلی میں میڈیا کارنر پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ بجٹ منظوری کی کوئی جلدی نہیں تھی ، سندھ کے عوام نے انہیں واضح اکثریت دی ہے۔ پیپلز پارٹی نے اپوزیشن کی حکمت عملی کو بہترین طریقے سے ناکام کیا۔حزب اختلاف کی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے بجٹ پر کٹوتی کی کوئی تحریک نہیں ڈالی ، صرف شور شرابہ اور خلل ڈالتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ شور شرابہ سے سیاست نہیں ہوتی اور پھر یہاں آکر یہ آئین و قانون کی باتیں کرتے ہیں۔ ان کے قائدین ان سے ضرور پوچھیں کہ انہوں نے کٹوتی کی تحاریک کیوں نہیں ڈالی۔ سندھ واحد اسمبلی ہے کہ جہاں پر حزب اختلاف نے مروجہ طریقہ کار اختیار نہیں کیا اور محض شور شرابہ کرتی رہی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی پر دعوے کرنے والے جونہ تین میں ہیں نہ تیرا میں وہ زیادہ شور مچا رہے تھے کہ کراچی کے لئے کوئی اسکیم نہیں رکھی گئی۔ کراچی کے سات اضلاع میں سے تین میں تو یہ ہیں ہی نہیں اور کراچی کے عوام نے انہیں مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے لئے 991 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے ہیں، جبکہ رواں سال کے بجٹ میں 90 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
صوبائی وزیر تعلیم و محنت سعید غنی نے کہا کہ وہ نالائق اور نا اہل حزب اختلاف کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں، جنہوں نے سندھ اسمبلی سے بجٹ منظوری میں کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کی بلکہ ہمیں سپورٹ کیا۔ نہ کوئی کٹ موشن دیئے اور ناہی بجٹ کی مخالفت کی۔ آج تاریخی دن ہے بجٹ آسانی سے منظور ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ہم پر الزام لگانے کے بجائے اپنے اندر دیکھے کہ پی ٹی آئی ، ایم کیو ایم اور اپوزیشن کی دیگر جماعتوں میں کوآرڈینیشن کتنی بہتر تھی۔ جو کچھ وہ کرتے رہے اس کا نقصان صرف حزب اختلاف کو ہوا ، اپوزیشن کو موقع ملتا ہے کہ وہ تمام محکموں کے بجٹ پر بات کرے، لیکن انہوں نے یہ موقع گنوا دیا۔ صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ لیڈر آف اپوزیشن نے آج یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ ایم کیو ایم نے ان سے ہاتھ کر لیا ہے۔ کل کے احتجاج میں حلیم عادل شیخ نے ایم کیو ایم کے ساتھ فلور پر دھرنا دیا اور ان کے ساتھ احتجاج کرتے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کا آپس کا مسئلہ ہے ، یہ خود طے کریں کہ کس نے کس کے ساتھ ہاتھ کیا ہے۔
اس موقع پر صوبائی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نواب تیمور ٹالپر نے کہا کہ 25 سال میں پہلی بار سندھ حکومت کی پالیسیوں اور بجٹ کے خلاف کٹوتی کی کوئی تحریک نہیں آئی ، جس کا مطلب ہے کہ اپوزیشن ہمارے بجٹ سے سو فیصد متفق ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ حلیم عادل شیخ اس وقت کا سب سے بدترین قائد حزب اختلاف ہے، جس کو بجٹ تقریر بھی نصیب نہیں ہوئی۔

Leave a reply