سانحہ بلدیہ،اہم گواہوں کی فہرست مرتب کرنے کا حکم

عدالت کو ملزمان پر عائد ہونے والی فردجرم کا متن پڑھ کر سنایا گیا
0
37
sindh highcourt

سندھ ہائیکورٹ ،سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس ،سزاؤں کے خلاف ملزمان کی اپیل اور چار ملزمان کی بریت کے خلاف سرکاری اپیلوں کی سماعت ہوئی،

ملزمان رحمان بھولا اور زبیر کی سزائے موت کے خلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی، ایم کیو ایم رہنماء رؤف صدیقی و دیگر عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے اہم گواہوں کی فہرست مرتب کرنے کا حکم دے دیا اور ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بلدیہ فیکٹری آتشزدگی بڑا سانحہ تھا، تمام عوامل کا جائزہ ضروری ہے،عدالت کو ملزمان پر عائد ہونے والی فردجرم کا متن پڑھ کر سنایا گیا

سرکاری وکیل نے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں 400 گواہان کے بیانات قلم بند کیے گئے تھے ، وکیل ملزمان نے کہا کہ ٹرائل کے دوران چالیس سے زائد گواہوں کے بیانات پر جرح کی گئی،کیس میں چار چالان پیش کئے گئے، حسان صابر ایڈووکیٹ نے کہا کہ ملزمان پر جے آئی ٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے فردجرم عائد کی گئی، ٹرائل کے دوران 159 افراد کی جنہوں نے میتیں وصول کیں ان کے بیانات نہیں ریکارڈ کیے گئے،موقع پر موجود ریسیکو ٹیموں اور پولیس اہلکاروں کے بیانات پر بھی جرح نہیں کی گئی، وکیل ملزمان نے کہا کہ اپیل میں تمام پہلوؤں کا جائزہ لینا ضروری ہے، عدالت نے 28 اگست کو مزید تفصیلات طلب کرلیں

انسداد دہشت گردی عدالت نے ملزمان دو ملزمان رحمان بھولا اور زبیر چریا کو سزائے موت سنائی تھی دیگر چار ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی تھی عدالت نے رؤف صدیقی سمیت 4 ملزمان کو عدم شواہد کی بناء پر بری کردیا تھا

سانحہ بلدیہ، تفتیشی افسر کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد

سانحہ بلدیہ،عدالت نے فیصلہ سنا دیا،رحمان بھولا ،زبیر چریا کو سزائے موت، ایم کیو ایم رہنما بری

سانحہ بلدیہ فیکٹری ،مجرموں نے سندھ ہائی کورٹ میں سزا چیلنج کردی

سانحہ بلدیہ،لگتا ہے بڑی مچھلیوں کو تحفظ دیا گیا ہے، عدالت

واضح رہے کہ 22 ستمبر کو اے ٹی سی کراچی نے سانحہ بلدیہ کیس کا فیصلہ سنایا تھا،رحمان عرف بھولا پر فیکٹری کو آگ لگانے کا الزام ثابت ہو گیا،انسداد دہشت گردی عدالت نے رحمان بھولا اور زبیر چریا کو سزائے موت سنا دی گئی اے ٹی سی کراچی نے ایم کیو ایم کے رہنما روَف صدیقی کو بری کردیا،سانحہ بلدیہ کیس میں 400گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے عدالت نے ادیب خانم ،علی حسن قادری ،عبد الستارکو بھی بری کردیا ،اس کے علاوہ باقی چار ملزمان کو سہولت کاری میں سزا سنائی گئی ہے،سزا پانے والے سہولت کاروں میں ارشد محمود ، فضل، شاہ رخ اورعلی احمد شامل ہیں

اے ٹی سی کراچی نے سانحہ بلدیہ کیس کا فیصلہ 8سال بعد سنایا،آگ لگانے کی اہم وجہ فیکٹری مالکان سے مانگا گیا بھتہ تھا،رحمان عرف بھولا اورزبیر چریا پر فیکٹری کو آگ لگانے کا الزام ثابت ہوا،2014میں فیکٹری مالکان ارشد بھائیلہ،شاہد بھائیلہ اورعبدالعزیز دبئی چلے گئے

کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاون میں 11 ستمبر 2012 کو خوفناک آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں 260 کے قریب ملازمین جل کر خاکستر ہوگئے تھے۔ بعد ازاں سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ فیکڑی میں آتشزدگی کا واقعہ پیش نہیں آیا بلکہ 20 کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر بلدیہ فیکٹری کو آگ لگائی گئی۔ عبدالرحمان بھولا نے اپنے بیان میں اعتراف کیا تھا کہ اس نے حماد صدیقی کے کہنے پر ہی بلدیہ فیکٹری میں آگ لگائی تھی،

Leave a reply