کراچی سے گرفتار جعلی میجر تک پولیس کی معلومات پہنچنے سے متعلق سنسنی خیز انکشافات

0
40

کراچی سے گرفتار جعلی میجر عثمان شاہ سے متعلق سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے۔
با خبر ذرائع کے مطابق 70 کروڑ روپے کی اسمگل شدہ چھالیہ پکڑوانے والے کسٹمز انٹیلی جنس کے مخبر فضل کے قتل کا مرکزی کردار جعلی میجر عثمان شاہ اصلی پولیس کی گاڑیاں اور ایک اعلیٰ پولیس افسر کا دیا گیا وائرلیس سیٹ استعمال کرتا تھا۔
خفیہ ادارے کا میجر ظاہر کرکے عثمان شاہ پولیس افسران کا اعتماد حاصل کر چکا تھا۔ گرفتار ملزم نے محکمہ انسداد دہشتگردی کی تفتیشی ٹیم کے سامنے کچھ انکشافات بھی کیے۔ دوران تفتیش یہ بات سامنے آئی کہ ملزم کے پاس اعلیٰ پولیس افسر کا وائرلیس سیٹ بھی موجود تھا۔ پولیس افسر نے خود کو میجر ظاہر کرنے والے اس مجرم سے متاثر ہوکر اپنا سرکاری وائرلیس سیٹ ملزم کو دے رکھا تھا، ملزم عثمان عرف میجر کے مطانق وہ وائرلیس سیٹ سے پولیس کمیونیکیشن کی مدد لیا کرتا تھا، وائرلیس سیٹ سے پولیس کی موومنٹ اور پوزیشن کی تفصیلات لی جاتی تھیں۔
ذرائع کے مطابق ملزم وائر لیس پر ہونے والی بات چیت اور پولیس کے تمام کال سائن کی معلومات رکھا کرتا تھا۔ پولیس تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ کسٹمز انٹیلی جنس کے مخبر مقتول فضل کے موبائل فون کا کال ڈیٹا ریکارڈ میجر عثمان نے ہی نکلوایا تھا۔ جبکہ سابق ایس ایچ او ہارون کورائی کے ساتھ فضل کو گھر سے اغواء کرنے میں بھی میجر عثمان شاہ شریک تھا اور چھالیہ مافیہ کے ساتھ مل کر مخبر فضل کے قتل کی منصوبہ بندی میں بھی میجر عثمان شاہ کا ہی ہاتھ تھا۔
اس حوالے سے محکمہ انسداد دہشتگردی ذرائع کا کہنا ہے کہ مخبر فضل کو سرجانی ٹاؤن سے پولیس موبائل میں اغواء کرکے اسٹیل ٹاؤن میں قتل کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ قتل اور اغواء کے مقدمات میں جعلی میجر عثمان شاہ، سابق ایس ایچ او ہارون کورائی سمیت 6 ملزمان گرفتار ہیں جن سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے ۔

Leave a reply