کراچی: سیکیورٹی گارڈ مبینہ ہنی ٹریپ کا شکار
کراچی: سیکیورٹی گارڈ مبینہ ہنی ٹریپ کا شکار،اطلاعات کے مطابق کراچی کے علاقے صفورہ کا رہائیشی سیکیورٹی گارڈ مبینہ ہنی ٹریپ کا شکارہوگیا ہے اور یہ بھی اطلاعات ہیں کہ اس اغوا کے پیچھے اغواکاروں کا منظم گروہ ہے
کراچی سے ذرائع کے مطابق جنید قمر نامی شخص کو 24 ستمبر کوکشموربلا کر اغواء کیا گیا، یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ان اغواء کاروں کی جانب سے اہلخانہ کو 1 کروڑ تاوان کا فون آیا جس میں مغوی کے اہلخانہ کی جانب سے پولیس کو درخواست دے دی گئی
مقامی ذرائع کے مطابق اغواء کاروں کی جانب سے مغوی کی زنجیروں سے بندھی دردناک ویڈیو بھیجی گئی، یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اس ویڈیو میں جنید درد سے چیخ چلا رہا ہے،اس ویڈیو میں اغواکار تشدد کرتے ہوئے کہتےہیںکہ بولو پیسے بھیجیں ایک کروڑ رروپے
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس تشدد کی وجہ سے مغوی اپنی بے بسی ظاہرکرتے ہوئے کہتا ہے کہ جتنے بولو گے بولوں کا ، امی کو بولونگا، مغوی کی دہائی
امی کو بولونگا جتنے پیسے اکھٹے کیے بھیجیں،
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اغواء کاروں کی جانب سے دوسری ویڈیو بھی بھیج دی گئی، جبکہ دوسری ویڈیو میں مغوی انتہائی خستہ حال ہے، جس میں صاف ظاہرہوتا ہے کہ داڑھی کے بال بڑھ گئے اور کلاشنکوف کی نوک پر تشدد کیا جارہا ہے
اس دوران مغوی کہہ رہا ہے کہ میری مدد کرو، اللہ کے نام پر، امی مجھے بچاو، میں مر رہا ہوں، خدا کے واسطے مجھے بچاو، مغوی روتا رہا، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مبینہ طور پر لڑکی کی آوازاور تصویردکھا کر جنید کو پھنسایا گیا
مغوی کی والدہ نے اس حوالے سے پولیس کا آگاہ کرتےہوئے کہا کہ سکھر تک میرے بیٹے کا مجھ سے رابطہ تھا، والدہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ اغواء کاروں کی جانب سے بیٹے کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، والدہ کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے کو بازیاب کیا جائے،
مغوی کی والدہ کا کہنا تھا کہ اغواء کاروں کا شکار جنید قمر شادی شدہ تین بچوں کا باپ ہے، والدہ نے مزید بتایاکہ میرےبیٹے کے اغواء کو دو ماہ ہونے والے ہیں، میں کراچی پولیس کے پاس جاتی ہوں تووہ کشمورپولیس کا کہتے ہیں، والدہ کا کہنا تھا کہ میں کیا کروں کس کے پاس جاکر مقدمہ درج کرواوں،