کراچی سندہ کا دارلحکومت !! تحریر: ایڈوکیٹ عبدالمجید مہر

0
46


شہر کراچی سندہ کا دارلخلافہ اور پاکستان کا دل ہے آبادی اور معیشت کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑی آبادی کے ساتھ معاشی حب ہے
بدقسمتی سے کئ دہائیوں سے اس روشنیوں کے شہر کراچی کو تعصب کی بناء پر تباہ کیا گیا ،خون کی ندیاں بہائ گئیں اس شہر میں کئ قتل ہوئے لیکن قاتل سب نامعلوم رہے اور وہ نامعلوم سب کو معلوم بھی ہوتے تھے اس شہر میں قتل وغارت کا آغاز mqmنامی تنظیم بننے کے بعد سے شروع ہوا ،الطاف حسین نے اس شہر میں نفرتوں کا بیج بویا ،نوجوانوں کو تعلیم کی بجائے کلاشنکوف تھمائ گئ ،شروع دن سے ایم کیو ایم پاکستان مخالف ہی رہی ،الطاف حسین کی سازش تھی پہلے کراچی کو سندہ سے الگ کیا جائے اس کے بعد کراچی کو پاکستان سے بھی جدا کیا جائے گا یہ سازش بھی کئ بار بے نقاب ہوئ ،لیکن اس سازش کے تحت الطاف حسین نے ہمیشہ مہاجرین کے اندر سندھیوں کے خلاف نفرت کا بیج بونا شروع کیا یہ نفرت مزید عروج پر تب پہنچنا شروع ہوئ جب سندھ کی قومپرست جماعتوں نے الطاف حسین کے سندہ توڑنے والی بات پر ردعمل دیا اور پھر کئ عرصے تک سندھی مہاجر فسادات چلتے رہے ،سندھی قومپرستوں کے نزدیک کراچی سندہ کا حصہ ہے اور ہم اپنے سندہ کا ایک انچ بھی کسی کو توڑنے نہیں دیں گے اور یقینن سندہ کے لوگوں کا یہ موقف ٹھیک بھی تھا کیونکہ سندہ کی تاریخ ۵٠٠٠ سالہ پرانی ہے اسی وجہ سے سندہ کے لوگ اپنی زمین،ثقافت اور زبان سے بے انتہا محبت رکھتے ہیں
لیکن اس لڑائ میں کراچی روشنیوں کی بجائے لاشوں اور خونی شہر بن گیا
کسی بھی حکومت نے وہ توجہ نہیں دی شہر کراچی جو دینی چاہیے تھی اور تقریبا ٣٠ سال ایم کیو ایم بھی مختلف حکومتوں کا حصہ رہی ،گورنری کے کئ سال مزے لوٹتے رہے لیکن کام انہوں نے بھی کچھ نہیں کیا اس تعصب اور نفرت کی بنیاد پر mqmکبھی سندھی آبادی کے حلقوں میں اپنی جگی نہیں بناسکی اور باقی سندہ کی جماعتیں مہاجر آبادی کے حلقوں میں
اور پھر پپلزپارٹی /mqmنے نئے نعروں کا سہارا لیا ،ایم کیو ایم نے کراچی کو سندہ سے الگ کرنے کا نعرہ لگاکر مہاجر آبادی سے ووٹ لیئے اور پپلزپارٹی نے مرسوں مرسوں سندھ نا ڈیسوں کا نعرہ لگاکر سندھی آبادی سے ووٹ لینا شروع کیا دونوں جماعتیں اس میں کافی حد کامیاب رہی پھر اسیمبلی میں پہنچ کر دونوں جماعتیں ہمیشہ اکٹھی ہوجاتی ان کے نعرے صرف الیکشن کی حد تک رہتے ہیں اور آج بھی یہی سلسلہ جاری ہے ،خیر الطاف حسین کا تو پاکستانی سیاست سے خاتمہ ہوچکا لیکن ساری زندگی اس کے سائے میں پلنے والے آج بھی الطاف حسین کے اسی تعصبی سوچ پر گامزن ہیں
سندہ کے لوگ پر اس شخص یا جماعت سے شدید نفرت کرتے ہے جو سندہ کو تقسیم کرنے کی بات کرے
اس وقت سندہ کے شہری علائقوں اور دیہی علائقوں میں لوگ ان دونوں جماعتوں سے تنگ آکر پی ٹی آئ کی طرف جوق در جوق آرہے ہیں کیونکہ پی ٹی آئ ہر قسم کے تعصب سے پاک وفاقی کی علامت ہے ،لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ptiکراچی کے اندر بھی چند ایسے لوگ موجود ہیں جو پپلزپارٹی کی سندہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے پوری سندہ کی تباہی کا ذکر کرنے کی بجائے ایک شہر کراچی تک محدود رہتے ہیں ،ان کے مختلف بیانات جن سے تعصب کی بو آتی ہے مثال کے طور پر کراچی پر حکمرانی کرنے والے دادو اور لاڑکانہ سے آتے ہیں اس لئے کراچی تباہ ہے ،کراچی کو بہتر کوئ کراچی والا ہی کرسکتا ہے ،اب یہ تو ظاہر سی بات ہے کراچی ایک سندہ کا ہی ایک شہر ہے اور سندہ کا حکمران تو کسی بھی سندہ کے علائقے سے ہوسکتا ہے کیا پنجاب پر حکمرانی کرنے والے سب لاہور سے ہیں ؟یا Kpkپر حکمرانی کرنے والے سب پشاور سے ہیں؟تو سندہ پر حکمرانی کرنے والوں کو یہ طعنہ دینا
کہ شہر کراچی کے حکمرانوں کا تعلق سندہ کے دوسرے اضلاع سے ہے ،یقین کریں پپلزپارٹی کی سندہ حکومت کا وزیراعلی اگر دادو سے ہے تو آج دادو بھی کوئ پئرس نہیں بن گیا آج سندہ کے تمام علائقوں ،شہروں،دیہاتوں سب کی حالت بہت خراب ہے ،پپلزپارٹی نے بلاتفریق شہر کراچی سے کشمور اور تھرپارکر تک سب جگہ تباہی وبربادی کے سواکچھ نہیں دیا
اگر کراچی شہر کو ٹھیک کراچی شہر والا ہی کرسکتا ہے تو کیا کراچی کا ایڈمنسٹریٹر مرتضی وہاب جس کا تعلق بھی شہر کراچی سے ہے کیا وہ اب کراچی بہتر کردے گا ؟یا سندہ پر ١٣ سال گورنر رہنے والا عشرت العباد اور mqmکے کئ وزیروں کا تعلق شہر کراچی سے رہا کیا انہوں کراچی کو بہتر کردیا؟
ایسا بلکل نہیں جو جماعت ایماندار ہو کرپشن سے پاک ہو اور جس کی نیت کام کرنے کی ہو تو ان کے وزراء کا تعلق چاہے کسی بھی جگہ سے ہو وہ پورے صوبے میں کام کریں گے اور جس نے نہیں کرنا ہوتا اس وزیراعلی تو کیا لاڑکانہ جس نے تین بار وزیراعظم دیئے وہ لاڑکانہ بھی آج تباہ ہوا پڑا ہے
اس لئے اگر پی ٹی آئ کو سندہ میں مضبوط کرنا ہے تو سب سے پہلے الطاف حسین والے نظریے کو دماغ سے نکالنا پڑے گا ،تعصب اور نفرت کی بنیاد پر شہر کراچی تک محدود رہنے سے بہتر ہے عمران خان صاحب کے نظریے محبت اور بھائ چارگی کو فروغ دے کر پورے سندہ کے لوگوں کے دل جیتو ،ان کے اندر سے یہ بات نکالو کہ کوئ بھی کراچی کو سندہ سے الگ نہیں کرسکتا ،جب پپلزپارٹی کی سندہ حکومت کے خلاف بات کریں تو شہر کراچی کے ساتھ لاڑکانہ،دادو،تھرپارکر سمیت پورے سندہ کے ان لوگوں جو کپتان کا ساتھ دینے کو تیار ہیں کے حقوق کی آواز بھی بلند کریں یقین کریں جس دن آپ سندہ کی عوام کے حقوق کی صحیح معنوں میں سیاسی جنگ لڑی ان کے دل سے پپلزپارٹی کا پھیلایا یہ تاثر کہ PTI سندہ کو تقسیم کرنے کی سازش کرے گی ختم کردیا کراچی تا کشمور اور تھرپارکر سندہ ایک تھا ایک رہے گا کا نعرہ لگایا اس دن سندہ حکومت آپ کی ہوگی سندہ کی عوام آپ کے لئے مر مٹنے کو تیار ہوگی

Leave a reply