کراچی:دو ہائی پروفائل کیسز کے ماسٹر مائنڈ نے عدالت میں سرنڈر کردیا

0
42

کراچی:شہر قائد کے علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) میں اغواء کی 2 ہائی پروفائل وارداتوں کے ماسٹر مائنڈ نے کراچی کی مقامی عدالت کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے۔پولیس ذرائع کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے آغا منصور حسین کو اشتہاری قرار دیا تھا۔ جس نے پیر کی صبح ڈسٹرکٹ ایسٹ کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہوکر رضاکارانہ طور پر گرفتاری پیش کردی۔

 

کراچی:پولیس پر ڈاکووں کی فائرنگ،کانسٹیبل شہید،ایس ایچ او بن قاسم زخمی

کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے سے ایک بلاگر بسمہ سلیم اور قانون کی طالبہ دعا منگی کو بالترتیب 12 مئی 2019ء اور 30 نومبر 2019ء کو اغواء کیا گیا تھا۔دعا منگی کو اس وقت اغواء کیا گیا جب وہ اپنے دوست حارث سومرو کے ساتھ کھانے کیلئے ریسٹورنٹ گئی تھیں جبکہ بسمہ سلیم کو ان کے گھر کے باہر سے اغواء کیا گیا تھا۔

کندھ کوٹ کے قریب مسلح افراد کی فائرنگ سے دو افراد قتل

ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس (ایڈیشنل آئی جی پی) کراچی رینج اور انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس غلام نبی میمن نے 18 مارچ 2020ء کو ایک پریس کانفرنس میں دعا منگی اور بسمہ سلیم کے ہائی پروفائل اغواء میں ملوث 2 ملزمان کی گرفتاری کا اعلان کیا تھا۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت ٹو نے 30 جولائی 2020ء کو دعا منگی اور بسمہ سلیم کے اغوا برائے تاوان کے مبینہ ماسٹر مائنڈ ہونے کے الزام میں آغا منصور حسین کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے۔اے ٹی سی ٹو نے 23 جنوری 2021ء کو دو اغواء کاروں سمیت 5 ملزمان پر فرد جرم عائد کی اور آغا منصور حسین کو اشتہاری مجرم قرار دیا تھا۔

کراچی پولیس کے سابق اسسٹنٹ سب انسپکٹر آغا منصور کو دعا منگی اور بسمہ سلیم کے اغواء کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا گیا تاہم منصور حسین کو مجرمانہ سرگرمیوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی وجہ سے پہلے ہی ملازمت سے برخاست کر دیا گیا تھا۔انسداد دہشت گردی کی عدالت نے آغا منصور حسین کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

Leave a reply