کراچی والوں کو گرین لائن بسوں پر سفر کیلئے مزید انتظار کرنا ہو گا
کراچی : کراچی والوں کو گرین لائن بسوں پر سفر کیلئے مزید انتظار کرنا ہو گا، 10 دسمبر کو منصوبے کے افتتاح کے اعلان کی حقیقت کچھ اور ہی نکلی۔
تفصیلات کے مطابق ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کے شہری اپنے شہر کے پہلے جدید ماس ٹرانزٹ منصوبے کے افتتاح کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں، تاکہ ان کی سفری مشکلات میں کچھ کمی آ سکے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے رواں ماہ کی 10 تاریخ کو گرین لائن منصوبے کے افتتاح کا اعلان کیا گیا ہے، تاہم اس اعلان کی حقیقت کچھ اور نکلی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گرین لائن کے بیشتر اسٹیشنز کی حالت انتہائی خراب ہے، ان کی تعمیر تاحال مکمل نہیں ہوئی۔ ایسے میں حکومت کی اعلان کردہ تاریخ پر گرین لائن بسوں کا کمرشل آپریشن شروع ہونا مشکل نظر آتا ہے۔ یاد رہے کہ کراچی گرین لائن بس منصوبے کیلئے 80 جدید بسیں کراچی پہنچ چکی ہیں۔ منصوبے کیلئے چین میں تیار کی جانے والی جدید بسیں 2 علیحدہ شپ منٹس کے ذریعے کراچی پہنچائی گئیں۔
حکام کے مطابق پہلے فیز میں گرین لائن بسیں سرجانی ٹائون سے نمائش چورنگی(گرومندر)تک چلائی جائیں گی، جہاں اب تک ٹریک مکمل ہوچکا ہے۔واضح رہے کہ یہ منصوبہ 2016 میں شروع ہوا تھا۔ کراچی گرین لائن منصوبے کے لیے بسیں فراہم کرنے والی کمپنی کے مطابق کراچی کی بسیں لاہور، اسلام آباد اور پشاور میں چلنے والی بسوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ جدید ہیں، یہ بسیں یورو تھری معیار کی اور ہائبرڈ ہیں ، ان میں ڈیزل کے ساتھ خودکار طریقے سے چارج ہونے والی بیٹری بھی استعمال ہوگی جس سے ایندھن کی بچت کے ساتھ ماحول کو بھی فائدہ ہوگا۔
بسوں میں خصوصی سسٹم نصب ہے جو انجن میں آگ لگنے کی صورت میں خودکار طریقے سے آگ بجھائے گا۔18 میٹر لمبی بسوں میں 40 نشستیں ہیں۔ کھڑے ہوکر اور نشستوں پر بیک وقت 150 افراد سفر کرسکیں گے، زیادہ رش کی صورت میں 190 مسافروں کی گنجائش ہوگی۔ بسوں میں معذور افراد کے لیے جگہ خصوصی ہے اور خودکار ریمپ نصب ہے۔ ہر بس میں دو وہیل چیئرز کی جگہ مخصوص ہے۔ بسوں میں خواتین اور معذور افراد کیلئے مخصوص نشستیں ہوں گی۔ کراچی گرین لائن ٹرانسپورٹ منصوبے کے لیے بنائی گئیں ہائبرڈ بسیں چین میں تیار کی گئی ہیں۔کراچی کی روائتی لوکل بسوں کی نسبت یہ بسیں لمبی اور مکمل ایئرکنڈیشنڈ ہوں گی۔ ہر بس میں 200 سے 250 افراد کے سفر کرنے گنجائش موجود ہے۔