شہر قائد کراچی میں بچوں کے اغوا کا سلسلہ نہ رک سکا،’

کراچی کے علاقے بہادر آباد میں دو ماہ کی بچی ہما کا مبینہ طور پہ اغوا کا واقع پیش آیا ہے، والدہ کا کہنا ہے کہ نجی اسپتال سے دوائی لینے گئے تھے، میں بچوں کو لیکر بیٹھی ہوئی تھی کہہ اغوا کار خاتون ساتھ آکر برابر میں بیٹھ گئی، میری بیٹی ہما رو رہی تھی تو میں دودھ پلانے کی کوشش کر رہی تھی، اغوا کار خاتون نے باتوں میں لگا کر مدد کرنے کے غرض سے ہما کو اپنے گود میں اٹھایا،

بچی کی والدہ کا کہنا ہے کہ اغواء کار خاتون نے مدد کا جھانسہ دے کر بچی گود میں اٹھایا ،جب ہم اٹھ کے جانے لگے تو اغوا کار خاتون نے کہا میں بھی آگے تک ساتھ ہی ہوں، تھوڑا سے آگے جانے کے بعد اغوا کار خاتون ہما کو لیکر غائب ہو گئی،

بھارت باز نہ آیا، پاک افغان بارڈر پر بھارتی نشانات والی مائنز

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمشن کا سائبر کرائمز کیخلاف متعلقہ اداروں سے مشاورت کا فیصلہ

سائبر کرائم، حکومتی رکن نے درخواست دی تو کیا جواب ملا؟ کمیٹی میں انکشاف

لترپروگرام ہرصورت ختم ہونا چاہیے،رحمان ملک کی آئی جی پنجاب سے درخواست

واقعے کا مقدمہ نیو ٹاؤن تھانے میں درج کرلیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس واقعے کے مختلف پہلو سے تفتیش کر رہی ہے،

سندھ میں بچوں کے اغوا اور زیادتی سے متعلق 8 ماہ کی رپورٹ جاری کردی گئی جس کے مطابق جنوری سے اگست 2020 تک سندھ میں بچوں سے زیادتی کے 93 واقعات ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق بچوں کے ساتھ زیادتی کے سب سے زیادہ 18 کیسز خیرپور میں رپورٹ ہوئے، رواں سال صوبے میں بچوں پر جسمانی تشدد کے 36 واقعات ہوئے۔

رواں سال اگست تک سندھ میں بچوں کی گمشدگی کے 782 واقعات ہوئے، 2019 میں صوبے میں بچوں کی گمشدگی کے صرف 131 واقعات ہوئے تھے۔

کراچی میں ضلع ملیر میں بچوں کی گمشدگی کے 140 اور زیادتی کے 6 واقعات ہوئے، کراچی میں بچوں کی گمشدگی کے 661 واقعات ہوئے جن میں سے 428 بچے مل گئے، 233 بچے تاحال بازیاب نہیں کرائے جاسکے ہیں۔

 

Shares: