واقعہ کربلا سچائی کی خاطر ڈٹ جانے اور باطل کے سامنے سر نہ جھکانے کی لازوال داستان ہے جو تاقیامت اہل ایمان کے لئے مشعل راہ ہے ۔میدان کربلا میں امام حسین ؓ اور دیگر اہل ایمان نے باطل کا مقابلہ کرکے ثابت کردیا کہ حق کی بالادستی قائم کرنے کیلئے باطل معبودوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن جانا ہی اہل ایمان کی شان ہے۔
یوم عاشور ہمیں یاد دہانی کرواتا ہے کہ دین کی بالادستی اور نظریات کے تحفظ کے لئے کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے گریز نہیں کرنا چاہیے۔ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی پاکستان حلقہ خواتین کی سیکریٹری جنرل دردانہ صدیقی نے دس محرم الحرام یوم عاشورہ کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ یوم عاشور، شہدائے کربلا کے نقش قدم پر چلنے کا درس دیتا ہے ۔
آج ہمیں شہداء کربلا کی قربانیوں اور استقامت پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے یہ عہد کرنا ہوگا کہ معاشرے میں عدل و انصاف کے لئے اسوہٴ حسین ؓ کو بطور رول ماڈل اپنانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ تاریخ اسلامی قربانیوں کی ایک زنجیر سے عبارت ہے ۔روز اول سے ہی انبیاء،بزرگ ، اسلاف اسلام کی سر بلندی کے لئے جان ومال قربان کرتے رہے جسے میدان کربلا میں حضرت امام حسینؓ نے از سر نو زندہ کیا۔
آج امت مسلمہ جن آزمائشوں کا شکار ہے اس کی بنیادی وجہ قربانی و ایثار کے جذبے کا ماند پڑ جانا ہے۔ آج کشمیر تا فلسطین امت مسلمہ لہو لہو ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ظلم و زیادتی کے خلاف جہاد کی تڑپ دلوں میں زندہ رکھنا،حق پر ثابت قدمی سے ڈٹ جانا، باطل سے سمجھوتہ نہ کرنا ہی امام حسین ؓ کے سنہری اصول ہیں۔شہدائے کربلا راہ حق کے تمام قافلوں کے لئے یہ پیغام چھوڑ گئے کہ فتح کا دارومدار اکثریت یا اقلیت پر نہیں بلکہ نظریہ اور نصب العین کی سچائی پر ہوتا ہے۔
دردانہ صدیقی نے کہا کہ امام عالی مقام ؓ نے کلمہ حق بلند کرکے اپنے نانا کے دین کی حفاظت کا حق ادا کر دیا۔امت مسلمہ آج مجموعی طور پر جن آزمائشوں اور مغلوبیت کا شکار ہے۔ان کا حل اسوہ امام حسین ؓکی پیروی میں ہے ۔ وطن عزیز کے روشن مستقبل اور خوشحال اسلامی پاکستان کے قیام کے لیے ہمیں صداقت اور انصاف ہسندی کا ساتھ دینا ہوگا۔

Shares: